سوشانت موت:سپریم کورٹ نے سی بی آئی جانچ کا حکم دیا
نئی دہلی، سپریم کورٹ نے بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کی مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی)سے جانچ کرائے جانے کا حکم بدھ کو دیا۔
جسٹس ریشی کیش رائے نے سوشانت کے والد کے کے سنگھ کے ذریعہ پٹنہ میں درج ایف آئی آر کو ممبئی منتقل کرنے کی ماڈل ریا چکرورتی کی عرضی ٹھکرا دی اور کہا کہ اس معاملے کی جانچ سی بی آئی ہی کرے گی۔انہوں نے ممبئی پولیس کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملے میں اب تک جمع کئے گئے سبھی ثبوت سی بی آئی کو سونپ دے۔
عدالت نے کہا کہ اس بات میں قطعی شبہ کی حالت نہیں ہونی چاہئے کہ سی بی آئی ہی اس معاملے کی اکلوتی جانچ ایجنسی ہوگی اور کوئی بھی ریاستی پولیس اس میں مداخلت نہیں کرےگی۔
بینچ نے کہاکہ چونکہ اس معاملے میں ممبئی پولیس نے اچانک موت کی رپورٹ درج کی تھی،اس لئے اس کے پاس جانچ کے اختیارات محدود تھے،جبکہ بہار پولیس نے رسمی طورپر ایف آئی آر درج کی تھی،جسے سی بی آئی کو پہلے ہی سونپا جا چکا ہے،اس لئے مرکزی جانچ ایجنسی ہی بالی ووڈ اداکار کی موت کی جانچ کرے گی۔
عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ نہ صرف پٹنہ بلکہ سوشانت سنگھ موت معاملے میں کہیں بھی درج ایف آئی آر کی جانچ صرف اور صرف سی بی آئی کرے گی۔بینچ نے واضح کیا کہ پٹنہ میں سوشانت کے والد کی طرف سے درج ایف آئی آر کی سی بی آئی جانچ کے سلسلے میں بہار حکومت کی سفارش قانونی تھی۔
اس دوران مہاراشٹر حکومت نے بہار حکومت کی سی بی آئی جانچ کی سفارش کے سلسلے میں مرکزی حکومت کے ذریعہ گزشتہ پانچ اگست کو جاری نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے کی اجازت طلب کی،لیکن جسٹس رائے نے ایسا کرنےسے انکار کردیا۔
عدالت نے اداکار کی خاتون دوست اور ماڈل ریا چکرورتی ،سوشانت کے والد کےلئے سنگھ ،مرکزی حکومت ،بہار حکومت اور مہاراشٹر حکومت کی دلیلیں سننے کے بعد گزشتہ 11 اگست کو فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ان سبھی کی جانب سے وکیل کے طورپر سینئر وکیل شیام دیوان،وکاس سنگھ،سالیسیٹر جنرل تشار مہتا،منندر سنگھ اور ابھیشیک منو سنگھوی پیش ہوئے تھے۔
ریا کے وکیل شیام دیوان نے دلیل دی تھی کہ سی بی آئی جانچ بغیر ریاست کی منظوری کے شروع نہیں ہوسکتی اور اس معاملے میں جانچ کرنے والی پہلی ریاست مہاراشٹر ہے،اس لئے مہاراشٹر حکومت کی منظوری کے بغیر سی بی آئی جانچ نہیں ہوسکتی۔
مسٹر دیوان نے بہارکے پتنہ شہر میں دائر ایف آئی آر کو ممبئی منتقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ممبئ پولیس صحیح طیرقے سے جانچ کررہی ہے۔ممبئ پولیس 56لوگوں سے پوچھ تاچھ کرچکی ہے ،اس لئے جانچ ممبئی پولیس کے پاس ہی رہنی چاہئے،ورنہ ریا کو انصاف نہیں ملےگا۔