عالمی برادری ’سبزے کی بحالی‘ میں اپنا کردارادا کرے:مصری صدر

قاہرہ،,ستمبر,مصری صدرعبدالفتاح السیسی نے عالمی برادری، مالیاتی اداروں اور نجی شعبے پرزوردیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے 2030ء کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے حصول کے لیے ’’گرین ریکوری‘‘(سبزے کی بحالی) میں اپنا کردار ادا کریں اورمل جل کر کام کریں۔وہ قاہرہ میں بین الاقوامی تعاون کی وزارت کے زیراہتمام منعقد ہونے والے مصر بین الاقوامی تعاون فورم (مصر۔آئی سی ایف) کے افتتاحی اجلاس میں صدارتی خطاب کررہے تھے۔انھوں نے کہاکہ سبزے کی بحالی ایک فوری ضرورت بن گئی ہے اوریہ دنیا بھر میں حکومتی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔صدر السیسی نے کہا کہ ہمیں ترقی پذیر ممالک کے سماجی اور معاشی حالات میں رونما ہونے والے تغیّرات کو نظراندازنہیں کرنا چاہیے۔یہ ممالک عالمی وبا کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثرہوئے ہیں اوراس سے ان کی سبز بحالی کے عمل کے ساتھ قدم ملانے کی صلاحیت میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے۔اب اس ایجنڈے کے مطلوبہ اہداف کے حصول کے لیے عالمی برادری اور مالیاتی اداروں کی حمایت درکار ہے۔انھوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو زائل کرنا مصر،خطے اور اس سے آگے کی اولین ترجیح ہے اور انھوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ کثیرالجہت اقدامات ناگزیر ہیں۔انھوں نے ٹیکنالوجی اورڈیجیٹل تبدیلی کو استعمال کرنے کی صلاحیت کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ کوئی بھی حکومت تنہااس بحالی کو ممکن نہیں بنا سکتی اوراس ضمن میں پائیدارمستقبل کی طرف بڑھنے کے لیے نجی شعبے کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔صدر السیسی نے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے مصر کے عزم کا اعادہ کیااور کہا کہ یہ اہداف 2016ءمیں شروع کیے گئے ان کے اپنے وڑن سے مطابقت رکھتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ماحول ترقی کا ایک اہم ستون ہے جو وسائل کا تحفظ کرے گا اور آنے والی نسلوں کے حقوق کا تحفظ کرے گا۔سبزمعیشت کی منتقلی سے ہر مصری کی زندگی میں بہتری آئے گی اوروہ بہتر کل کے لیے اپنی خواہشات کو پورا کرسکیں گے۔صدر السیسی نے اپنے خطاب کے اختتام میں کہاکہ افریقی یونین کے 2063ء کے ایجنڈے کے مطابق افریقی انضمام براعظم کے پائیدارترقیاتی عزائم کو پورا کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔قاہرہ میں اس فورم میں مختلف ممالک کے سربراہان مملکت، قومی، علاقائی اور بین الاقوامی پالیسی ساز، نجی شعبے کے اسٹیک ہولڈرز، ترقیاتی رہنما، سول سوسائٹی کے ادارے اور تھنک ٹینک کے نمایندے شرکت کررہے ہیں۔اس میں عالمی معیشتوں کوتشکیل دینے کے طریقوں اور وبا کے بعد کی معیشت اورپائیدارترقی سے متعلق امور پرغورکیا جارہا ہے۔مصر – آئی سی ایف کا مقصدعالمی سطح پرمکالمے کو فروغ دینا ہیکہ کس طرح کووِڈ-19 کی وبا اقوام متحدہ کے پائیدارترقیاتی اہداف کو پورا کرنے کے لیے ایک محرک ثابت ہوسکتی ہے۔اس میں ایک 17 نکاتی لائحہ عمل پرغور کیا جائے گا جس کا مقصد دنیا سے غربت کا خاتمہ، کرۂ ارض کا تحفظ اورلوگوں کی زندگیوں کوبہتربنانا ہے۔

Related Articles