وطن کے لئے ایک ملین ڈالر ٹھکرانے والی بہادر فلسطینی دوشیزہ

وطن کے لئے ایک ملین ڈالر ٹھکرانے والی بہادر فلسطینی دوشیزہ
عمان،۲؍ستمبر,اردن کی یونیورسٹی میں فن تعمیر کی طالبہ لینا الحورانی نے اپنے وطن کا نام بلند کرنے کے لیے ایک ایسا قدم اٹھایا جس پر پوری فلسطینی قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ اردن میں ہونے والے’بلومبرگ‘ مقابلے میں حصہ لیتے ہوئے لینا نے آخری مرحلے میں پہنچ کر اسرائیلی کھلاڑیوں سے مقابلہ کرنا تھا اوراس نے صہیونیوں کا مقابلہ کرنے سے انکار کرکے ایک ملین ڈالر وصول کرنے سے انکار کردیا۔لینا جس کی عمر 21 سال ہے نے ملین ڈالر کے انعام کے لیے اس کی "رال نہیں ٹپکی۔ اس کا خیال ہے کہ اصول ناقابل تقسیم ہیں۔ اگر وہ مقابلہ جاری رکھنے کے لیے کوئی راستہ تلاش کرنا چاہتی تو اسے مل جاتا لیکن مسئلہ فلسطین سے متعلق ہے۔وہ زیادہ مراعات یا آدھے حل برداشت نہیں کرتی۔بیت المقدس کے شمال مغرب میں مقبوضہ شہر رملہ کے گاؤں "المسمیہ الصغیرہ” سے تعلق رکھنے والی لڑکی نے فلسطین کو نہیں دیکھا لیکن اس نے اپنے برش سے انتہائی خوبصورت تصاویر پینٹ کیں۔ وہ کہتی ہیں: "میرے اصول خوبصورتی سے متعلق بین الاقوامی مقابلے میں مجھے اپنے ملک کی شبیہ خراب کرنے والوں سے مقابلہ کرنے کی اجازت نہ دیتے۔وہ پوچھتی ہے: "کیا وہ شخص جس نے خوبصورتی کو مارا ، لوٹا اور قبضہ کر لیا؟” پھر اس نے کہا "میں اسرائیل کے وجود کو قانونی حیثیت نہیں دوں گی اور میں اسے اپنے پیشے کو خوبصورت بنانے کا موقع نہیں دوں گی۔الحورانی نے دعویٰ کیا کہ انعامی قیمت جوایک ملین امریکی ڈالر ہے میرے لیے کوئی وقعت نہیں رکھتی۔ مْجھے اصولوں پر اٹھایا گیا۔جس کی بنیاد فلسطین ہے۔ مسئلہ پر میرا موقف غیر متزلزل ہے ، جبکہ باقی دوسرے معاملات وہ تفصیلات ہیں جن سے مجھے کوئی دلچسپی نہیں۔الحورانی جنہوں نے سوشل میڈیا پر ہزاروں تعریفیں وصول کیں۔ وہ کہتی ہیں مْجھے اپنے دستبرداری کی وجہ سے کسی دباؤ کا نشانہ نہیں بنایا گیا ، نہ ہی مجھے عزت دی گئی اور نہ ہی شکریہ ادا کیا گیا۔ کرتی ہوں میں نہیں جانتی کہ مستقبل کیا ہے لیکن میں امید کرتی ہوں کہ یہ مسئلہ ایک مثبت موڑ لے کر میری پوزیشن کو تقویت بخشے گا۔

Related Articles