کم از کم سہارا قیمت کا نظام بدستور قائم رہے گا:شاہی

گورکھپور: اترپردیش کے وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی نے جمعرات کو یہاں بتایا کہ نئی زرعی پالیسی کے نفاڈ کے بعد بھی کم از کم سہارا قیمت کا نظام جاری رہے گا اور اس میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
مسٹر شاہی نے یہاں سرکٹ ہاوس میں میڈیا نمائندوں سے کہانئی زرعی پالیسی کے تعلق سے کسی کو یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ سال 2021-20 کے لئے کم از کم سہارا قیمت کا اعلان کردیا گیا ہے اور گیہوں خرید کی قیمت 1975روپئے فی کوئنٹل طے کی گئی ہے۔
وزیر زراعت نے دعوی کیا کہ سابقہ حکومتوں نے صرف بابائے قوم مہاتما گاندھی کے اصولوں کی باتیں کرتی تھیں لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے گاندھی جی کےزراعت۔کسانی سے متعلق ان کے نظریات کو اپناتے ہوئےخوش حال ہندوستان کی جانب قدم اٹھا یا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی زرعی پالیسی اس ضمن میں تاریخی قدم ہے جو بابائے قوم کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی جی کے زرعی پالیسی سے ہی پنڈت دین دیال اپادھیائے کے دیہی ہندوستان کا مفروضہ قائم ہے جسے وزیر اعظم نے مجسمے کا شکل دیا ہے۔
مسٹر شاہی نے کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں پر گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پہلے اے پی ایم سی ایکٹ نافذ کرنے کی بات کرتی تھی اور اس وقت اسی کی مخالفت کررہی ہے۔انہوں نے زرعی بل کو انقلابی تغیرات کا پیش خیمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کسانوں کا سماجی اور معاشی ترقی میں بنیادی تبدیلی آئے گی اور وہ ملک کے کسی بھی مقام پر اپنی پیداوار فروخت کرسکیں گے۔انہوں نے کہا کہ منڈیا ختم نہیں کی جائیں گی بلکہ وہاں پہلے کی طرح کاروبار ہوتا رہے گا۔

Related Articles