ارکان پارلیمنٹ کی معطلی پر اپوزیشن نے راجیہ سبھا کارروائی کا بائیکاٹ کیا
نئی دہلی، کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے راجیہ سبھا سے معطل آٹھ ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کو منسوخ کرنے اور حال میں پاس زرعی اصلاحات بل میں ترمیم کے مطالبے کے سلسلے میں آج ایوان سے واک آؤٹ کیا اور باقی اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا۔
برسراقتدار پارٹی نے معطل اراکین کے برتاؤ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نائب چیئرمین ووٹوں کی تقسیم کےلئے نظام بنانے کی اپیل کرتے رہے اور حکومت بھی بلوں پر ووٹوں کی تقسیم کے لئے تیار تھی۔حکومت کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ اگر معطل اراکین افسوس کا اظہارکرتے ہیں تو وہ انہیں ایوان سے باہر رکھنے کے لئے بضد نہیں ہے۔
چیئرمین ایم وینکئیا نائیڈو نے کہا کہ نائب چیئرمین ہری ونش نے اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ سے اواین میں نظام بنائے رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے 13 بار ووٹوں کی تقسیم کےلئے امن بنائے رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے ایوان کا بائیکاٹ کرنے والے اراکین سے کارروائی میں حصہ لینے کی اپیل کی۔
اس سے پہلے نائب چیئرمین ہری ونش پیر کی دوپہر سے پارلیمنٹ احاطے میں دھرنے پر بیٹھے آٹھ معطل ارکان پارلیمنٹ کےلئے صبح چائے لے کر آئے اور ان کے ساتھ بات چیت کی۔یہ اراکین رات بھر دھرنے پر بیٹھے رہے۔ اپوزیشن کے ذریعہ باقی اجالس کےلئے کارروائی کا بائیکاٹ کئے جانے کے بعد ان اراکین نے اپنا دھرنا ختم کردیا اور وہ بھی اجلاس کے بائیکاٹ میں شامل ہوگئے۔
صبح قانونی کام کاج شروع ہونے سے پہلے ایوان میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ حکومت حال ہی میں پاس زرعی اصلاحات بلوں میں ترمیم کر کے یہ التزام کرے کہ نجی کمپنیاں کسانوں کو کم از کم امدادی قیمت(ایس ایس پی) سے کم قیمت پر خرید نہیں کریں گی۔ ساتھ ہی ایم ایس پی کا تعین سوامی ناتھن کمیٹی کی سفارشات کے مطابق کیا جائےاور یہ بھی یقینی بنایا جائے کہ ریاستی حکومت اور انڈین فوڈ کارپوریشن بھی ایم ایس پی سے کم قیمت پر خرید نہ کرے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ پارٹی یہ مطالبہ کرتی ہے کہ ایوان سے معطل آتھ اراکین کی معطل واپس لی جائے۔انہوں نے کہا کہ اس بارے میں یقین دہانی نہ ہونے پر پارٹی ایوان سے بائیکاٹ کررہی ہے اور باقی اجلاس کا بھی بائیکاٹ کرےگی۔ اس کے بعد کانگریس، ترنمول کانگریس، عام آدمی پارٹی،سی پی ایم ،سی پی آئی ،سماجوادی پارٹی،ڈی ایم کے ،ٹی آر ایس اور این سی پی کے اراکین بھی ایوان سے باہر چلے گئے۔
چیئرمین نے کہا کہ چیئرمین پر الزام لگانے والے ہر شخص کو اپنا محاسبہ کرنا چاہئے۔اراکین اپنی بات کہنے کےلئے آزاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نائب چیئرمین ہری ونش نے آج ہی انہیں ایک خظ لکھا ہے اور کئی مشورے دئے ہیں۔ زرعی اصلاحات سے متعلق بلوں کو پاس کرانے کےعمل کے دوران اراکین نے نائب چیئرمین کے ساتھ جو برتاؤ کیا اس پر وہ غور کریں۔