عید کی آمد آمد مگر بارشوں کی وجہ سے بازاروں میں گہماگہمی مفقود

سری نگر ، اپریل۔وادی کشمیر میں جاری نا ساز گار موسمی صورتحال کے باعث بازاروں میں عید کی آمد کے پیش نظر معمول کی گہماگہمی مفقود نظر آرہی تاہم لوگوں کو بیکری دکانوں پر مختلف بیکری و مٹھائی مصنوعات، مٹن کی دکانوں پر گوشت اور دودھ کی دکانوں پر دودھ کے مصنوعات بشمول پنیر کی خریداری میں مصروف دیکھا گیا۔وادی میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے جہاں درجہ حرارت میں گراوٹ درج ہوئی ہے وہیں سڑکوں اور گلی کوچوں میں پانی جمع ہونے سے لوگوں کا عبور و مرور مشکل ہوگیا ہے۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ عید سے تین یا چار دن قبل ہی بازاروں میں لوگوں کی غیر معمولی بھیڑ ہوتی تھی لیکن امسال ایسا کہیں نظر ہی نہیں آ رہا ہے۔فردوس فٹ وئیر کے مالک فردوس احمد نامی ایک دکاندار نے یو این آئی کو بتایا کہ عید سے ایک ہفتہ قبل ہی دکانوں پر تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں ہوتی تھے۔انہوں نے کہا: ‘میرے دکان پر خریداروں کا اس قدر رش ہوتا تھا کہ کئی خریدار بغیر خریداری کے ہی چلے جاتے تھے لیکن بارشوں کی وجہ سے امسال ایسا کچھ بھی نہیں ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ انتہائی کم تعداد میں خریدار اب میرے دکان پر آتے ہیں کیونکہ خراب موسمی حالات نے لوگوں کو گھروں میں ہی مقید کر رکھا ہے۔فرنڈس ریڈی میڈ گارمنٹس کے مالک تنویر احمد نے بتایا کہ خریدار کہیں نظر ہی نہیں آتا ہے معمول کا رش کہیں دکھائی ہی نہیں دیتا ہے بلکہ بازار لوگوں کی نقل و حمل بہت کم ہے۔انہوں نے کہا: ‘عید سے قبل خریداروں کا اتنا رش ہوتا تھا کہ مجھے بیٹھنے کو فرصت ہی نہیں ملتی تھی لیکن امسال میں بس بیٹھا ہی ہوں بہت کم خریدار آتے ہیں اور وہ بھی سردی سے کانپتے ہوتے ہیں اور خریداری بھی کم کرتے ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ موسم میں بہتری واقع ہونے کے ساتھ ہی بازاروں میں رونق بحال ہوسکتی محمد امین نامی ایک خریدار نے کہا کہ مسلسل بارشوں کی وجہ سے سڑکیں، گلہ کوچے پانی سے بھرے ہوئے ہیں باہر نکلنا مشکل ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا: ‘میں مجبور ہو کر گھر سے باہر نکلا اور کچھ ضروری چیزیں خریدی ورنہ برستی بارش میں گھروں سے باہر نکلنا مشکل ہوجاتا ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ بارشوں کی وجہ سے سردی ایک بار پھر بڑھ گئی ہے جس نے مزید مشکلات پیدا کر دئے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔بارشوں کی وجہ سے جہاں بچوں کے گھومنا پھرنا اور کھیلنا کودنا بھی متاثر ہوسکتا ہے۔دریں اثنا عید الفطر کے سلسلے میں جمعرات کے روز گاہکوں کوبیکری دکانوں پر مختلف بیکری و مٹھائی مصنوعات، مٹن کی دکانوں پر گوشت اور دودھ کی دکانوں پر دودھ کی مصنوعات بشمول پنیر کی خریداری میں مصروف دیکھا گیا ۔ایک بزرگ شہری غلام رسول نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ بارشوں کی وجہ سے بازاروں میں اس بار گہما گہمی نہیں دیکھی انہوں نے بتایا کہ لوگ کھانے پینے کی چیزوں کی خریداری ہی کرتے ہوئے دیکھے گئے جبکہ ریڈی میڈ گارمنٹس اور ملبوسات فروخت کرنے والے دکانوں پر دن بھر الو بول رہے تھے۔ان کے مطابق عید الفطر کے موقع پر لوگ گوشت خریدنے کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں لہذا قصابوں کی دکانوں پر غیر معمولی رش تھا اور لوگوں کو قطاروں میں کھڑے ہو کر اپنی باری کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا انہوں نے مزید بتایا کہ مٹن، چکن، پھل اور بیکری فروش گاہکوں سے اپنی مرضی کی قیمتیں وصول رہے گاہکوں نے الزام لگایا کہ عیدالفطر کے پیش نظر بیکری فروشوں نے بیکری مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سادہ کیک جو چار پانچ برس قبل30 روپے میں فروخت کیا جاتا تھا، وہی اب150سو سے300روپے میں فروخت کیا جاتا ہے جبکہ سبزی فروشوں نے نرخ نامے بالائے طاق رکھے ہیں۔

 

Related Articles