کرناٹک کے لکشمن ساوادی نے بی جے پی چھوڑنے کا فیصلہ کیا

بیلگاوی، اپریل۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور کرناٹک کے سابق نائب وزیر اعلیٰ لکشمن ساوادی نے بدھ کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔مسٹر سوادی نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کیا مجھے ٹکٹ کی بھیک مانگنی پڑے گی؟ میں پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں اور ایم ایل سی کے عہدے سے بھی استعفیٰ دے رہا ہوں۔‘‘کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے تاہم مسٹر ساوادی سے اپیل کی کہ وہ جلد بازی سے کام نہ لیں کیونکہ بی جے پی میں ان کے لیے اب بھی اچھا مستقبل ہے۔مسٹر ساوادی نے کہا کہ اس معاملے پر وہ اپنے حامیوں سے بات چیت کے بعد کل کوئی فیصلہ کریں گے کیونکہ انہیں پارٹی کی مرکزی قیادت سے زیادہ اتھانی حلقہ کے لوگوں پر بھروسہ ہے۔ممتاز ل نگایت لیڈر کو اتھانی اسمبلی حلقے سے ٹکٹ سے محروم کر دیا گیا اور مسٹر رمیش جارکی ہولی کے قریبی ساتھی مہیش کمتاہلی کو اس حلقے سے میدان میں اتارا گیا ہے۔مسٹر کمتاہلی ان اہم رہنماؤں میں سے ایک ہیں جنہوں نے 2019 میں جنتادل سیکولر (جے ڈی ایس )۔کانگریس حکومت کو گرا کر مسٹر بی ایس یدیورپا کی حکومت بنائی تھی۔مسٹر ساوادی، جو مسٹر یدیورپا کے وفادار مانے جاتے ہیں، سب سے مضبوط ل نگایت لیڈروں میں سے ایک ہیں ۔لیکن 2018 کے انتخابات میں کانگریس کے امیدوار مسٹر کمتاہلی سے وہ ہار گئے تھے۔انہوں نے مسٹر جارکی ہولی پرٹکٹ دینے سے انکار کرنے کا بھی الزام لگایا۔ مسٹر جارکی ہولی نے دھمکی دی تھی کہ اگر پارٹی مسٹر کمتاہلی اور شریمانت پاٹل کو ٹکٹ نہیں دیتی ہے تو وہ گوکاک سے الیکشن نہیں لڑیں گے۔ مسٹر ساوادی نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ وہ اور مسٹر سی سی پاٹل مسٹر بومئی کو بی جے پی میں لائے تھے، لیکن انہوں نے اس بارے میں ان سے بات کرنے کی بھی ضرورت نہیں محسوس کی ۔ انہوں نے کہا مسٹر بومئی کے پاس بھی وزیر اعظم بننے کا موقع ہے۔ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے 75 سال مکمل ہونے کے بعد وزیر اعظم بن سکتے ہیں۔ مسٹر ساوادی نے کہا کہ مسٹر بومئی نے انہیں ایم ایل سی انتخابات سے دستبردار ہونے کے بدلے 2023 کے انتخابات میں ٹکٹ دینے کا یقین دلایا تھا۔ انہوں نے پارٹی کی مرکزی قیادت سے بھی درخواست کی کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور انہیں اتھانی سے میدان میں اتاریں۔ مسٹر ساوادی نے کہا کہ مسٹر یدیورپا، جگدیش شیٹر اور کے ایس ایشورپا نے چار سال قبل اتھانی ضمنی انتخاب کے دوران 2023 کے انتخابات میں ان سے ٹکٹ دینے کا وعدہ کیا تھا۔دریں اثنا، مسٹر بومئی نے مسٹر ساوادی سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہ کریں کیونکہ بی جے پی میں ان کا اب بھی اچھا مستقبل ہے۔ مسٹر بومئی نے بنگلور میں ایک پریس کانفرنس میں کہا میں نے لکشمن ساوادی سے بات کی اور ان سے کہا کہ وہ جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہ کریں۔ میرا ساوادی کے ساتھ جذباتی تعلق ہے، میں ان سے مسلسل رابطے میں ہوں۔ جب وہ مشکل میں تھے پارٹی نے ان کا ہاتھ تھام لیا۔، مستقبل میں بھی ان کا ہاتھ پکڑا جائے گا۔مسٹر ساوادی کے کانگریس میں شامل ہونے کی خبروں کا جواب دیتے ہوئے مسٹر بومئی نے کہا کہ یہ ایک بیکار سوال ہے۔

Related Articles