واٹر سیس صرف ہماچل پردیش کے ہائیڈرو پاور پلانٹس پر لگایا جائے گا: سکھو

چنڈی گڑھ، مارچ۔پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نےہماچل پردیش کی طرف سے ہائیڈرو پاور پلانٹس پر مجوزہ واٹر سیس لگانے کا مدا بدھ کو ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھوندر سکھو کے سامنےاٹھایا۔
ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ نے مسٹر مان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ میٹنگ کے دوران، وزیر اعلیٰ نے ہماچل پردیش حکومت کی طرف سے ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹس پر مجوزہ واٹر سیس کے نفاذ کے بارے میں ریاست کی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اسے لاگو نہیں کیا جانا چاہئے، کیونکہ یہ ریاست کے مفادات کے خلاف ہے۔ مسٹر سکھو نے واضح کیا کہ واٹر سیس صرف ان کی اپنی ریاست میں ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹس پر ہی لگایا جائے گا اور کہا کہ پنجاب میں اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے، دونوں وزرائے اعلیٰ نے کہا کہ دونوں ریاستوں کے چیف سکریٹریز اور انرجی سکریٹریز ہر پندرہ دن بعد ملاقات کریں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ریاستوں کے درمیان کوئی تنازعہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ریاستوں کے اعلیٰ حکام ریاستوں کو درپیش مسائل کو باہمی تعاون سے حل کریں گے۔ انہوں نے دونوں ریاستوں کے عوام کو فائدہ پہنچانے کے لیے مختلف شعبوں میں باہمی تعاون پر اتفاق کیا۔ایک اور مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے سری آنند پور صاحب اور نینا دیوی کے درمیان روپ وے کی بات کی جس سے دونوں ریاستوں کو فائدہ مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ روپ وے کے ذریعے لاکھوں تیرتھ یاتری ان تاریخی اور مذہبی مقامات کی یاترا کر سکیں گے۔ دونوں وزرائے اعلیٰ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس اسکیم سے دونوں تیرتھ مقامات پر جانے والے عقیدتمندوں کوسفرمیں آسانی ہوگی، جو ایک دوسرے سے کافی دور ہیں۔اس دوران دونوں وزرائے اعلیٰ نے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے پٹھان کوٹ-ڈلہوزی روپ وے پروجیکٹ کے قیام پر بھی اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاحوں کو سہولت فراہم کرنے کے علاوہ اس سے دونوں ریاستوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے خطے میں سیاحت کے امکانات پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ریاستوں کے مفاد میں ہے کہ وہ سیاحت کی سہولت کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں۔وزیر اعلیٰ نے پاور سیکٹر میں دونوں ریاستوں کے درمیان باہمی تعاون کی مانگ کی۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش پیک سیزن میں اپنی اضافی بجلی پنجاب کو فروخت کر سکتا ہے۔ مسٹر مان نے کہا کہ اس سے دھان کے موسم میں ریاست میں بجلی کے مسئلہ کو حل کرنے میں بہت مدد ملے گی۔

Related Articles