گگل ہوائی اڈے سے متاثرہ 1446 خاندانوں کی بحالی کی جائے گی: سکھو

شملہ، مارچ۔ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھوندر سنگھ سکھو نے جمعرات کو ریاستی اسمبلی میں کہا کہ گگل ہوائی اڈے کی توسیع سے 14 گاؤں کے 1446 خاندان متاثر ہوں گے، جن کی بحالی کے لیے مناسب بحالی پیکیج مہیاکرایا جائے گا اور معاوضہ بھی دیا جائے گا۔مسٹر سکھو وقفہ سوالات کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارکان وپن سنگھ پرمار، پون کمار کاجل، کانگریس ارکان چیتنیا شرما اور ادھیر شرما کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کانگڑہ ضلع میں گگل ہوائی اڈے کو بڑے طیاروں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے بڑھایا جا رہا ہے اور ٹیکنو فزیبلٹی اسٹڈی سے معلوم ہوا ہے کہ مزید رقبہ حاصل کر کے اس کی توسیع کی جاسکتی ہے۔اس مقصد کے لیے جن 14 گاؤں کو حاصل کرنے کی تجویز ہے، ان میں سے 10 گاؤں کے لوگ ہوائی اڈے کے لیے اپنی زرعی زمین دینے کے لیے تیار ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چارگاووں کے بہت سے لوگ، جو اپنی معیشت اور روزی روٹی کو برباد کرنے کے بارے میں فکرمند ہیں، ان کی پریشانی دور کرنے کے لیے مشورہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا، "حکومت کسی بھی خاندان کو بے گھر نہیں کرنا چاہتی اور متاثرہ خاندانوں کے لیے بحالی کا منصوبہ لے کر آئے گی۔ ہوائی اڈوں کی تعمیر سے کوئی بھی بے گھر نہیں ہوگا۔بی جے پی ارکان نے کہا کہ حکومت متاثرہ خاندانوں کا مناسب حل نکالے اور متاثرہ لوگوں کی نقل مکانی کو کم کرنے کے لئے ہوائی اڈے کے توسیعی منصوبے میں تبدیلیاں کرنی چاہیے۔سابق وزیر اعلیٰ جئے رام ٹھاکر نے کہا کہ گگل ہوائی اڈے کی توسیع کے لیے حکومت کو بازار کی لاگت میں فیکٹردوپر معاوضہ دینا چاہیے۔ مسٹر پرمار نے کہا کہ جئے رام ٹھاکر حکومت کے دوران زمین کے حصول کے لیے 1500 کروڑ روپے کا التزام کیا گیا تھا، جس میں سے 1000 کروڑ روپے منڈی میں حصول اراضی کے لیے اور 500 کروڑ روپے گگل ہوائی اڈے کے لیےمختص کیے گئے تھے۔ بی جے پی ارکان نے کہا کہ حکومت ہوائی اڈے کی تعمیر کے عمل کو تیز کرے۔

Related Articles