ہندوستان کو بدنام کرنا ایک اتفاق نہیں تجربہ : نقوی

نئی دہلی، مارچ۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی کابینہ کے وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ ہندوستان کے آئین، پارلیمنٹ اور آئینی اداروں کے خلاف منصوبہ بند پروپیگنڈہ بائی چانس نہیں، بائی چوائس ہو رہا ہے۔آج یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ کچھ روایتی ہندوستان مخالف تنظیموں اور ملک میں مینڈیٹ سے زخمی ہونے والی پارٹیوں کی یکجہتی سے ہندوستان کو بدنام کرنے کا سراسر بہادری ایک اتفاق نہیں بلکہ ایک تجربہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2020 میں جب امریکی صدر ہندوستان میں ہوتے ہیں تو شاہین باغ ہونے لگتا ہے اور اب جب ہندوستان جی 20 کی صدارت کر رہا ہے تو ملک کے جمہوریت، پارلیمانی نظام اور شفاف اداروں پر حملے ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ڈپریشن ’’جمہوریت کو نیچا دکھانے کے لیے خاندانی گھمنڈ‘‘ کے سوا کچھ نہیں۔ پوری دنیا میں ہندوستان کی بڑھتی دھمک، مودی کے دھاک کو دھکا دینے والے خود خاک میں مل رہے ہیں۔مسٹر نقوی نے کہا کہ آج ہندوستانی سیاست میں تبدیلی کی وجہ سے یہ خاندان کے پالنے والی وراثت کو چھوڑ کر محنت کے نتیجہ کی سیاست میں تبدیل ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’زمین کے بغیر زمینداری، بغیر مینڈیٹ کے جاگیداری کے جانباز‘ اس تبدیلی کے ماحول کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔

Related Articles