پرامن بقائے باہم اور باہمی مذاکرات سے ہی جامع اور روادار معاشرے کی تعمیر ممکن : لوک سبھا اسپیکر

منامہ بحرین،مارچ۔لوک سبھا اسپیکر نے بین الپارلیمانی یونین کی 146 ویں اسمبلی میں پرامن بقائے باہمی اور جامع معاشروں کو فروغ دینا: عدم برداشت سے لڑنا کے موضوع پر مندوبین سے خطاب کیا۔منامہ (بحرین)، مارچ )یو این آئی) لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے بین پارلیمانی یونین کی 146 ویں کانفرنس کے دوران عام بحث میں پرامن بقائے باہم اور جامع معاشرے کو فروغ دینا: عدم برداشت سے لڑنا کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ میں اراکین پارلیمنٹ کو اپنے خیال کا اظہار کرنے کا حق دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ایک مضبوط ی جمہوریت اور ایک متحرک کثیر الجماعتی نظام ہے جہاں لوگوں کی امیدوں اور امنگوں کا اظہار ان کے منتخب نمائندوں کے ذریعے ہوتا ہے اور لوک سبھا کے تمام ممبران اپنے خیالات اور رائے کے اظہار کے لیے آزاد ہیں۔مسٹر برلا نے ہندوستان کے دیرینہ موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ تمام عالمی مسائل کو بات چیت کے ذریعہ پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کانفرنس کو بتایا کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ نے ہمیشہ ماحولیاتی تبدیلی اور صنفی مساوات کے مسائل کو اٹھایا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی پائیدار ترقی اور کووڈ ۔ 19 وبائی بیماری جیسے عصری عالمی چیلنجوں پر وسیع اور بامعنی بحث و مباحثہ کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امن، قومی ہم آہنگی اور انصاف کو فروغ دینے والے عالمی ادارے امن، خوشحالی، استحکام اور منصفانہ عالمی نظام کے لیے ناگزیر ہیں۔ا مسٹر برلا نے کہا کہ تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی نظام کی حقیقتوں کی عکاسی کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جیسے عالمی اداروں میں اصلاحات کی ضرورت پر وسیع اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ اس لئے اس اہم معاملے پر سنجیدہ بحث کی ضرورت ہے ۔ لوک سبھا کے اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اصلاحات میں مزید تاخیر نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ اس موضوع کو مستقبل کے عالمی ایجنڈے میں شامل کیا جانا چاہیے تاکہ ہم ماحولیاتی تبدیلی، پائیدار ترقی، غریبی ، صنفی مساوات اور دہشت گردی جیسے چیلنجوں سے نمٹنے میں زیادہ سے زیادہ اپنا رول ادا کرسکیں۔اپنی عالمی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے ہندوستان کی تیاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے مسٹر برلا نے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ ہندوستان نے اپنے شہریوں کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک کے لیے بھی کووڈ-19 کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی ویکسینیشن مہم چلائی اور طبی آلات اور ویکسین فراہم کرکے اس وبائی مرض سے لڑنے میں دنیا کے تمام ممالک کی مدد کی۔ دوستی کے اس کے ساتھ ہی مسٹر برلا نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے گلوبل کلائمیٹ ایکشن پلان کو نافذ کرنے میں دنیا کی قیادت کر رہا ہے۔ اس خیال کا اظہار کرتے ہوئے کہ ہندوستان نے ہمیشہ دنیا کو امن اور ہم آہنگی کا پیغام دیا ہے ، مسٹر برلا نے ہندوستان کے اس یقین کو دہرایا کہ ایک جامع اور روادار معاشرہ صرف پرامن بقائے باہم، باہمی بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے ہی تعمیر کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری پارلیمنٹ کو اس سلسلے میں فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ انسانیت کے بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے متحد ہو جائیں۔

 

Related Articles