نئے ہندوستان کا مقصد زراعت کے چیلنجوں پر قابو پانا : تومر

نئی دہلی، مارچ۔ زراعت کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے آج کہا کہ نئے ہندوستان کا مقصد زراعت کے چیلنجوں پر قابو پانا ہے تاکہ یہ دنیا کی توقعات کو پورا کر سکے۔ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کی 94ویں جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر تومر نے کہا کہ نئے ہندوستان کی تعمیر سائنس اور تحقیق کے بغیر نہیں ہو سکتی۔ آنے والا وقت ہندوستان کا ہے اور زراعت کی ترقی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہوگا اور گاووں کو خوشحال بنانا ہوگا۔ کسانوں کی مصنوعات کا معیار عالمی سطح پر کھرا اترے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قدرتی کاشتکاری کو فروغ دے رہی ہے جس سے برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ پچھلے سال میں تقریباً 4 لاکھ کروڑ روپے کی زرعی برآمدات ہوئیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ موٹے اناج کی پیداوار، پیداواری صلاحیت کو بڑھانا ہے اور اسے مارکیٹ میں دستیاب کرانا ہے۔ اگر ملیٹ دنیا میں مقبول ہوگا تو ہندستان اسے فراہم کرے گا۔ دنیا کا 20 فیصد ملیٹ ہندوستان میں پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے سائنسدانوں سے اس پر توجہ دینے کی درخواست کی۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے اتر پردیش کے وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی نے کہا کہ ریاست کو زراعت کے میدان میں بہترین بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کی منتقلی کے دوران ریاست میں 618 لاکھ ٹن اناج کی پیداوار ہوئی۔ دالوں اور تیل کے بیجوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے کسانوں کو 11 لاکھ منی کٹس دستیاب کرائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بار جوار اور باجرہ کی کاشت دو لاکھ ہیکٹر میں ہوگی۔ پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور انہیں برآمد بھی کیا جا رہا ہے۔

Related Articles