تلنگانہ میں نئے پی آر سی کی تشکیل ہو: بی جے پی

حیدرآباد، مارچ۔تلنگانہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر بی سنجے کمار نے اتوار کو ریاستی حکومت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر ایک نیا پے ریویژن کمیشن (پی آر سی) تشکیل دے کر ملازمین اور اساتذہ کے لیے نظرثانی شدہ پے اسکیلز اس سال یکم جولائی سے کو نافذ کرنے کا مطالہ کیا۔وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ کو لکھے ایک خط میں مسٹر کمار نے کہا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ ریاستی کابینہ 9 مارچ کو مختلف امور پر تبادلہ خیال کرنے اور اہم فیصلے کرنے کے لیے میٹنگ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا معاملہ ریاستی سرکاری ملازمین اور اساتذہ کے پے اسکیل پر نظرثانی کے بارے میں فیصلہ لینے کے لئے بات چیت کرنا ہے۔ کارکنوں نے تقریباً 42 دنوں تک انتظامیہ کو ٹھپ کرکے علیحدہ تلنگانہ ریاست کی تحریک میں اہم رول ادا کیا تھا۔مسٹر کمار نے کہا کہ اپنی ریاست میں ملازمین کے جائز حقوق کی حفاظت کرنا وزیر اعلیٰ کی اخلاقی ذمہ داری ہے لیکن وہ ہر سطح پر ان کے ساتھ دھوکہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر سی آر بسوال کی سربراہی میں پہلے پی آر سی کی میعاد اس سال 30 جون تک ختم ہو جائے گی اور نئی پی آر سی کو یکم جولائی سے لاگو کرنا ہوگا۔مسٹر کمار نے الزام لگایا کہ حکومت نے ابھی تک مہنگائی بھتے کی چار قسطیں جاری نہیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا ’’پہلی پی آر سی رپورٹ، جو یکم جولائی 2018 سے لاگو کی جانی تھی، 21 ماہ کے لیے موخر کر دی گئی۔ یہاں تک کہ کئی معاملات میں واجبات بھی ادا نہیں کیے گئے۔مسٹر کمار نے کہا کہ کے سی آر حکومت نے ابھی تک نئے پی آر سی کا تقرر نہیں کیا ہے۔ یہ لاکھوں ملازمین اور اساتذہ کو دھوکہ دینے کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کسی کمیٹی کی رپورٹ کے بغیر نظرثانی شدہ پے سکیل کیسے نافذ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر نئے پی آر سی کی تقرری کو ملتوی کر کے پے سکیلز پر نظر ثانی سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس طرح کی تاخیر قابل قبول نہیں کیونکہ یہ ملازمین کے ساتھ سراسر ناانصافی ہوگی۔ اس کے لیے بی جے پی ایک بڑی تحریک شروع کرے گی۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر نئے پی آر سی کا تقرر کیا جائے اور تین ماہ کے اندر رپورٹ حاصل کی جائے اور یکم جولائی سے نیا پے سکیل نافذ کیا جائے۔

 

Related Articles