اسرائیل کا رواں سال میں فلسطینی علاقوں میں 120 گھروں کی مسماری کا حکم
رامللہ،مارچ۔رواں سال کے آغاز سے مغربی کنارے اور مقبوضہ یروشلم میں قابض اسرائیلی حکام نے ان کے 120 مکانات کی مسماری کا حکم دیا ہے۔ ان میں غرب اردن کیشمالی شہر جنین کے نواحی علاقے فقوعہ قصبے میں 14 مکانات بھی شامل ہیں۔نابلس میں یروشلم سینٹر فار لیگل ایڈ اینڈ ہیومن رائٹس کے ڈائریکٹر ساھر صرصور نے کہا کہ قابض ریاست کے مکانات مسماری کے نوٹس اسرائیلی حکومت کی طرف سے اختیار کی جانے والی نسل پرستی کی پالیسی کا حص ہے۔ قابض ریاست کی طرف سے نسل پرستی کے دیگر مظاہر میں فلسطینی عوام کے قتل، جلائو گھیرائو اور انہیں بے گھر کرنے سمیت دیگر ہتھکنڈے شامل ہیں۔صرصور نے ایک پریس بیان میں کہا کہ مرکز نے اس سال کے دوران زرعی سہولیات اور رہائشی مکانات کی مسماری کے 120 سے زیادہ اسرائیلی نوٹسز کی نشاندہی کی۔ اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے رواں سال مکانات مسماری کے جاری کردہ نوٹس پچھلے برسوں کی نسبت بہت زیادہ ہیں۔مغربی کنارے میں اسرائیل فلسطینیوں کے لیے اجازت نامے کے بغیر زمین پرمکان کی تعمیر کی اجازت نہیں اور عام طور پر اسرائیلی حکام سے مکانات کی تعمیر کی اجازت لینا بھی ناممکن ہوتا ہے۔