کانگریس نے اڈانی گروپ کو بچانے کے لیے ملک کی معیشت کو برباد کرنے کا الزام لگایا

رائے پور، فروری ۔سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سینئر لیڈر بھکچرن داس نے مودی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ اس نے ملک کی معیشت کو اڈانی گروپ کو بچانے میں برباد کر دیا ہے۔مسٹر داس نے آج یہاں ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہنڈنبرگ کی رپورٹ آنے اور اس کے بعد اڈانی گروپ کے شیئروں میں گراوٹ کے باوجود ہندوستان کی لائف انشورنس کارپوریشن (ایل آئی سی) کو اڈانی انٹرپرائزز میں 300 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی صنعتی گروپ کو اپنی محنت سے ترقی کرنے پر کیااعتراض ہو سکتا ہے لیکن اگر عوام کی جمع پونجی کے ساتھ اڈانی گروپ دھوکہ دہی سے ترقی کرتا ہے تو کانگریس اس پر خاموش نہیں رہ سکتی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت چاہتی ہے کہ ہم ہنڈنبرگ کی رپورٹ کو نظر انداز کریں جس کی وجہ سے ایک بہت بڑا فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔ ایل آئی سی اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں عام لوگوں کی محنت کی کمائی کا پیسہ جمع ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں رہتے ہوئے مسٹر مودی کالے دھن پر بڑی بڑی باتیں کرتے تھے لیکن اب اس کام میں ان کے دوست کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہیتو وہ خاموش ہیں۔کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہا کہ جب راہل گاندھی نے لوک سبھا اورپارٹی صدر کھڑگے نے راجیہ سبھا میں اڈانی کا معاملہ حقائق کے ساتھ اٹھایا تو مسٹر مودی نے کوئی جواب نہیں دیا۔اس کے ساتھ ہی راہل جی اور کھڑگے جی کے اڈانی سے منسلک باتوں کو پارلیمنٹ کی کارروائی سے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کیا یہیں جمہوریت کا نظام ہے۔انہوں نے مسٹر مودی پر پارلیمانی تقاریر کے وقار کو مجروح کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے اڈانی کیس کی تحقیقات کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے قیام کا مطالبہ کیا، لیکن اسے نظر انداز کر دیا گیا۔جبکہ ماضی میں ایسے معاملات میں جے پی سی بنانے کی روایت رہی ہے۔ مودی جی کیوں اڈانی کیس کی سچائی کو ملک کے لوگوں کے سامنے نہیں آنے دینا چاہتے ہیں۔ مسٹر داس نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مودی حکومت بے روزگاری، مہنگائی جیسے عوام کی زندگی سے متعلقہ مسائل پر لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے ملک کو تقسیم کرنے والے مسئلوں کی طرف الجھا رہی ہے، جس سے اس کے خلاف غصے کو نسبتا کم ظاہر کرتا ہے۔

Related Articles