لیبر امیدوار ایشلے ڈالٹن نے ویسٹ لنکا شائر ضمنی انتخاب آسانی سے جیت لیا

لندن ،فروری ۔ویسٹ لنکاشائر ضمنی انتخا ب میں لیبرامیدوار ایشلے ڈالٹن نے آسانی سے نشست جیت لی۔ ایشلے نے ٹوریز سے 10.5 فیصد اضافی ووٹ لئے۔ وہ 8326 ووٹوں کی اکثر یت کے ساتھ منتخب ہوئیں جبکہ ٹرن آؤٹ31.3 فیصد تھا۔ پارٹ ٹائم چیرٹی ورکر محترمہ ڈالٹن روزی کوپر کی جگہ لیں گی، جو ویسٹ لنکاشائر کی ایم پی کی حیثیت سے 17 سال بعد این ایچ ایس میں سینئر عہدہ سنبھالنے کے لئے دستبردار ہو گئی تھیں۔ لیبر کو یہ انتخابی فتح شمال مغربی انگلینڈ میں پہلے سے موجود نشستوں پر دو حالیہ ضمنی انتخابات میں جیت کے بعد ملی ہے۔ لیبر سے بڑے پیمانے پر توقع کی جا رہی تھی کہ وہ ویسٹ لنکاشائر کی سیٹ برقرار رکھے گی جو کہ 1992 سے اس کے پاس ہے۔ یہ نتیجہ رشی سوناک کو درپیش ہدف کا تازہ ترین اشارہ ہے، جس میں کنزرویٹوز قومی انتخابات میں لیبر سے پیچھے ہیں۔ انتخابی کامیابی کے بعد تقریر میں محترمہ ڈالٹن نے کہا کہ ووٹرز نے کنزرویٹوز کو واضح پیغام بھیجا ہے کہ حکومت کرنے کے لئے ان پر اعتماد نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسٹر سوناک کی حکومت کے پاس ہمارے ملک کو درپیش بڑے مسائل سے نمٹنے کے لئے کوئی آئیڈیاز اور کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ووٹرز نے وزیراعظم کو پیغام بھیجا ہے کہ آپ کی حکومت برطانوی عوام کو ریلیف دینے میں ناکام کر رہی ہے، آپ راستے سے ہٹ جائیں، لیبر کو اقتدار سنبھالنے دیں اور یہ عام انتخابات کا وقت ہے۔ تاہم بلیک پول ساؤتھ کے ایم پی سکاٹ بینٹن جو ٹوری مہم میں شامل تھے، نے کہا کہ لیبر کی طرف جھکاؤ معمولی تھا اور قومی پولنگ کے پیش نظرتوقع کے مطابق تھا۔ حکومتوں کیلئے عام طور پر ضمنی انتخابات چیلنج ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم 12 سال سے اقتدار میں ہیں، لہٰذا آپ اس قسم کے نتائج کی توقع کرسکتے تھے۔ لبرل ڈیموکریٹس ریفارم یو کے (سابقہ بریگزٹ پارٹی) کے بعد چوتھے نمبر پر رہی۔ واضح رہے کہ محترمہ ڈالٹن نے دو بار رکن پارلیمنٹ بننے کے لئے ناکام مہم چلائی تھی، وہ روچ فورڈ اور ساؤتھ اینڈ ایسٹ میں ہار گئی تھیں۔ کنزرویٹو امیدوار مائیک پرینڈرگاسٹ پہلے قریبی سیفٹن کونسل میں ٹوری گروپ لیڈر تھے۔

Related Articles