اماراتی صدرشیخ محمد کابیلاروس کے صدر لوکاشینکو سے دوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال

ابوظبی،فروری۔ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید نے ابوظبی میں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ پرتبادلہ خیال کیا ہے۔متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام کے مطابق دونوں صدور نے’’دونوں ممالک اور ان کے عوام کے مفادمیں دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے کے طریقوں پربات چیت کی ہے‘‘۔صدرلوکاشینکو متحدہ عرب امارات کیسرکاری دوریپرہیں۔انھوں نے ابوظبی میں پرتپاک استقبال پرمیزبان شیخ محمد کا شکریہ ادا کیا اور یواے ای کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے اپنے ملک کی خواہش کا اظہارکیا۔بیلاروس کی صدارتی ویب سائٹ پر شائع شدہ ایک رپورٹ میں لوکاشینکو کا کہنا تھا کہ ’’جناب صدر! میں بہت سیدھا شخص ہوں، اس لیے آپ جانتے ہیں کہ میں آپ کے بارے میں کیا سوچتا ہوں۔ میں نے ہمیشہ آپ کا اورآپ کے دوستوں کا بہت احترام کیا ہے‘‘۔گذشتہ ماہ روس اور بیلاروس نے مشترکہ فوجی مشقیں کی تھیں جس کے بعد کیف اورمغرب میں یہ خدشہ پیدا ہوگیا تھا کہ ماسکویوکرین میں ایک نیا زمینی حملہ شروع کرنے کے لیے اپنے اتحادی بیلاروس کو استعمال کرسکتا ہے۔روس نے گذشتہ سال فروری میں یوکرین پرحملے کے لیے بیلاروس کو اسپرنگ بورڈ کے طور پر استعمال کیا تھا۔یوکرین نے بیلاروس کی جانب سے ممکنہ حملوں کے بارے میں مسلسل خبردار کیا ہے اور صدرولودی میرزیلنسکی نے کہا ہے کہ ملک کو بیلاروس کے ساتھ اپنی سرحد پرتیاررہنا چاہیے۔حملے کے آغاز کے بعد سے بیلاروس نے اپنے طور پر اورروس کے ساتھ مشترکہ طور پرمتعدد فوجی مشقیں کی ہیں۔ ماسکوکے ساتھ مل کر منسک بھی ہتھیاروں اور فوجی سازوسامان کے ساتھ ان مشقوں کو تقویت دے رہا ہے۔گذشتہ ماہ بھی اماراتی صدر نے یوکرین پر روسی حملے کی تازہ پیش رفت کا جائزہ لیا تھا اور اس سلسلے میں صدر ولودی میرزیلنسکی نے فون پر بات چیت کی تھی۔انھوں نے باہمی دلچسپی کے امورپرتبادلہ خیال کیا اور تنازع کے حل کے لیے متحدہ عرب امارات کے انسانی نقطہ نظرکواجاگرکیا تھا۔

Related Articles