اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی دوسرے دن بھی نہیں چل سکی

نئی دہلی، فروری۔ہنڈنبرگ رپورٹ پر راجیہ سبھا میں جمعہ کو بھی ہنگامہ جاری رہا جس کی وجہ سے بجٹ اجلاس میں مسلسل دوسرے دن بھی کوئی کام نہیں ہو سکا اور ایوان کی کارروائی پیر تک ملتوی کر دی گئی۔اسپیکر جگدیپ دھنکھڑ نے صبح التوا کے بعد ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع کرتے ہوئے پرائیویٹ بل پیش کرنے کا تذکرہ کیا اسی دوران اپوزیشن کے کچھ ارکان نے اونچی آواز میں بولنا شروع کردیا۔ اس دوران عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ اپنی نشست سے اٹھے اور ایوان کے بیچ میں آنے کی کوشش کرنے لگے۔دریں اثنا، مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ جب چیئرمین نے رولنگ دے دی ہے، تو پھر کسی رکن کو اس پر بولنے کی ضرورت نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کروڑوں ہم وطنوں کے مفاد میں کام نہیں کر رہا ہے اور کروڑوں روپے بہائے جا رہے ہیں۔ اس دوران مسٹر سنگھ بھی اپنی نشست سے اٹھے اور انہیں راہداری میں کھڑے ہو کر اونچی آواز میں بات کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ اس پر چیئرمین نے مسٹر سنگھ کا نام لیتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی سیٹ پر جائیں۔ ہنگامہ کرنے والے ارکان کو تنبیہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایوان کی کارروائی پیر تک ملتوی کی جا رہی ہے تاہم پیر کو ہنگامہ کرنے والے ارکان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی۔اس سے پہلے صبح مسٹر دھنکھڑ نے قاعدہ 267 کے تحت 15 ارکان کو ملتوی کرنے کے نوٹس موصول ہونے کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوٹس دفعات کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے خارج کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نوٹس کانگریس کے ملک ارجن کھڑگے، پرمود تیواری اور امی یاگنک، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی پرینکا چترویدی، دراوڑ منیترا کزگم کے تروچی شیوا، بائیں بازو کی جماعتوں کے جان برٹاس، کے ایلاورم اور کے شیواداسن، تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے کے کیشو راؤ اور دیگر ممبران نے دیئے ہیں۔اس کے بعد جب چیئرمین نے ایوان میں وقفہ صفر کرانے کی کوشش کی تو کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے اونچی آواز میں بولنا شروع کردیا۔ چیئرمین نے کہا کہ ایوان میں رولنگ کے بعد ہی کارروائی چل سکتی ہے۔ انہوں نے ارکان سے پرسکون ہونے کی اپیل کی لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس پر مسٹر دھنکھڑ نے ایوان کی کارروائی 2.30 بجے تک ملتوی کر دی تھی۔

Related Articles