کشمیر: گلمرگ میں سیاحوں کے لئے فائبر گلاس ایگلو ریستوران میسر

سری نگر، یکم فروری۔شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں واقع شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں سیاحوں کے لئے ایگلو کیفے کے بعد آسٹریا سے بر آمد کئے گئے نئے فائبر گلاس ایگلو ریستوران سامنے آگئے ہیں۔کلہوئی گروپ آف ہوٹلز کے مالک وسیم شاہ کے مطابق گلمرگ میں امسال چھ ایگلو ریستوان کھڑے کئے گئے ہیں۔انہوں نے یو این آئی کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ میں نے تین سال قبل فن لینڈ میں سیاحوں کے لئے ایسے ایگلو ریستوان دیکھے۔ان کا کہنا تھا: ’تین برس قبل میں فن لینڈ گیا ہوا تھا وہاں میں نے سیاحوں کے لئے فائبر گلاس کے ایگلو ریستوران دیکھے وہیں پر مجھے خیال آیا کہ ہم گلمرگ میں بھی ایسے ریستوران بنائے جا سکتے ہیں‘۔موصوف ہوٹل مالک نے کہا کہ اس سال ہم نے چھ ایسے ریستوران بنائے جن کے متعلق سیاحوں میں کافی جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا: ’ہر سال ہماری پالیسی رہتی ہے کہ سیاحوں کو لطف اندوز ہونے کے لئے کوئی نئی چیز دستیاب رکھی جائے جیسا کہ ماضی میں ہم نے یہاں سیاحوں کے لئے ایگلو کیفے بنایا جو سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بن گیا بلکہ سیاحت کے فروغ کے لئے بھی کافی سود مند ثابت ہوا‘۔ان کا کہنا تھا: ’ہمارا مقصد یہ ہے کہ کشمیر دنیا کے سیاحتی نقشے پر تسلیم کیا جائے اور اس شعبے میں یہ دنیا کے ساتھ مقابلہ کر سکے‘۔وسیم شاہ نے کہا کہ ایگلو ریستوران میں سیاحوں کو تمام تر سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا: ’ہم اس ایگلو میں رات کے دوران ٹھہرنے کے لئے سہولیات فراہم کرنے پر غور کر رہے ہیں‘۔ان کا کہنا تھا: ’ایک بڑے سائز کے ایگلو کے لئے 20 فٹ مربع جگہ کی ضرورت ہے یہ پلان ہمارے ذہن میں ہے جس کے لئے ابھی متعلقہ حکام کے ساتھ طریقہ کار کو حتمی شکل دینا باقی ہے‘۔انہوں نے کہا: ’ہم یہ بات متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھا رہے ہیں اگر اجازت ملی تو ہم اس ایگلو میں سیاحوں کے لئے رات کے ٹھہرنے کی سہولیات فراہم کریں گے جن میں ایک واش روم بھی شامل ہوگا‘۔موصوف نے کہا کہ ایگلو کا گنبد نما چھت بنانے کے لئے کچھ بیرونی ممالک میں مواد دستیاب ہے لیکن سب سے معیاری مواد آسٹریا میں ملتا ہے اور ہم نے بھی وہیں سے مواد لایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماہرین نے پہلے یہاں کی ماحولیاتی ٹوپو گرافی، درجہ حرارت، سورج کی روشنی وغیرہ کو دیکھا اور پھر اس کے موافق فائبر گلاس فراہم کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایک ایگلو 7 سے8 لاکھ روپیوں کے خرچے پر بن جاتا ہے۔وسیم شاہ نے کہا کہ گلمرگ میں قائم ان ایگلو میں تمام تر سہولیات بہم ہیں ان میں سستے داموں پر کھانا وغیرہ فراہم کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ لندن میں ایک ایگلو میں داخل ہونے کی فیس ایک سو پاؤنڈ ہے لیکن ہمارے ایگلو میں یہ فیس صرف ایک ہزار روپیے ہے جس میں کم سے کم آٹھ افراد بیک وقت داخل ہو کر 45 منٹوں تک بیٹھا جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ شعبہ سیاحت کو فروغ دے تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع مل سکیں۔موصوف ہوٹل مالک نے کہا کہ گلمرگ میں سکائینگ سہولیات ٹیکنالوجی کے اعتبار سے کافی پیچھے ہیں جو سہولیات سیاحوں کو آسٹریا میں دستیاب ہیں وہ کشمر میں نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک یہاں گلمرگ میں اس معیار کی سہولیات بہم نہیں ہوں گی تب تک سکائنگ کرنے والے سیاحوں کی بڑی تعداد میں آمد ناممکن ہے‘۔

Related Articles