شہزادہ محمد بن سلمان عالمی تاریخی شخصیت ہیں: پومپیو

واشنگٹن،جنوری۔ سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی نئی کتاب ’’ نیور گیو این انچ: فائٹنگ فار دا امریکہ آئی لو‘‘ کا پوری دنیا میں چرچا ہے۔ پومپیو کی یادداشتوں میں بہت سے سرپرائز موجود ہیں۔ اس کتاب نے بہت سے معاملات پر موجود معلومات کی روشنی میں امریکہ کے اندر اور باہر امریکی سیاسی حلقوں اور میڈیا کی دلچسپی کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ اپنی یادداشتوں میں پومپیو نے سعودی عرب کا بھرپور دفاع کیا ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ان کے سفارتی تعلقات امریکی میڈیا کو پریشان کر رہے تھے۔ پومپیو نے زور دے کر کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ایک مصلح ہیں جو اپنے وقت کے اہم ترین رہنماؤں میں سے ایک ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ محمد بن سلمان عالمی سطح پر واقعی ایک تاریخی شخصیت ثابت ہوں گے۔اپنی کتاب میں پومپیو نے اکتوبر 2018 میں اپنے ریاض کے دورے کا حوالہ دیا اور کہا کہ جس چیز نے میڈیا کو گوشت کے مذبح میں سبزی خوری سے زیادہ پاگل پن کا شکار کردیا وہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تعلقات تھے۔ ٹرمپ کی جانب سے خود کو سعودی عرب جانے کا ٹاسک سپرد کئے جانے کے حوالے سے پومپیو نے بتایا کہ ایک طرح سے مجھے لگتا ہے کہ صدر ٹرمپ مجھ سے حسد محسوس کر رہے تھے کیونکہ میں ہی وہ تھا جس نے واشنگٹن پوسٹ اور نیویارک اور حقیقت سے دور رہنے والے دوسرے بزدلوں کو تکلیف پہنچائی تھی۔انہوں نے تصدیق کی کہ خاشقیجی کا قتل اشتعال انگیز اور ناقابل قبول تھا لیکن انہوں نے اس بات سے اتفاق نہیں کیا کہ خاشقیجی ایک صحافی تھے۔ پومپیو نے میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے خاشقیجی کو سعودی باب ووڈورڈ بنا دیا تھا حالانکہ خاشقیجی ایک ایکٹوسٹ تھے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے خاشقیجی کیس کے سلسلے میں 13 سعودی شہریوں پر پابندیاں عائد کیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان سیکورٹی تعلقات بہت اہم ہیں۔ یروشلم پوسٹ کے مطابق پومپیو نے یہ بھی کہا ہے کہ سی آئی اے نے فروری 2018 میں موساد کے ایجنٹوں کو ایران سے فرار ہونے میں اس وقت مدد کی تھی جب یہ ایجنٹ تہران کے قلب سے ایران کا خفیہ جوہری ذخیرہ چرانے میں کامیاب ہو گئے۔ پومپیو نے اپنی کتاب میں یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان جوہری جنگ کے قریب آگئے تھے۔

Related Articles