عدالت نے نوٹ بندی کے فیصلے پر نہیں، اس کے عمل پر تبصرہ کیا: کانگریس

نئی دہلی، جنوری ۔ کانگریس نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں نوٹ بندی اور اس کے نتائج اور اثرات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے بلکہ اس نے نوٹ بندی کے فیصلے کے عمل پر سوال اٹھایا ہے۔کانگریس کے ترجمان پون کھیرا نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) یہ پروپیگنڈا کر رہی ہے کہ سپریم کورٹ نے نوٹ بندی کے فیصلے کو منظوری دے دی ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے نوٹ بندی کے نتائج اور اثرات کے بارے میں نہیں بلکہ اس کے عمل کے بارے میں تبصرہ کیا۔ انہوں نے اسے بی جے پی کا برا پروپیگنڈہ قرار دیا اور کہا کہ کانگریس نے نوٹ بندی کو لے کر جو سوالات اٹھائے تھے آج بھی وہی سوالات ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کنفیوژن پھیلا رہی ہے اور یہ پروپیگنڈا کر رہی ہے کہ نوٹ بندی کا فیصلہ درست تھا اور آج عدالت نے بھی اسے درست قرار دیا ہے، جبکہ فیصلے میں کہیں بھی ایسا کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ اسی فیصلے سے جڑے ایک جج نے، جسے بی جے پی نوٹ بندی کے حق میں کہہ رہی ہے، نے اس فیصلے کے عمل پر سوال اٹھایا ہے اور کہا ہے کہ یہ فیصلہ پارلیمنٹ کی منظوری سے لیا جانا چاہیے تھا۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ عدالت نے فیصلے پر سوالات اٹھائے ہیں۔کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ ان کی پارٹی نے بھی نوٹ بندی کو غلط سمجھا اور اب بھی اسے غلط مانتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی سے نہ تو دہشت گردی ختم ہوئی اور نہ ہی کالے دھن کو روکا گیا۔ اس فیصلے سے چھوٹے تاجر تباہ ہوگئے ہیں اور غیر منظم شعبے کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ فیصلہ درست ہے تو وزیر اعظم نریندر مودی کو اس مسئلہ پر پریس کانفرنس کرنا چاہئے اور نوٹ بندی کے بارے میں اٹھائے گئے سوالات کا جواب دینا چاہئے۔کانجھا والا حادثہ کو شرمناک قرار دیتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے پیر کو کہا کہ قصورواروں کو سخت سزا دی جائے گی۔مسٹر کیجریوال نے ٹویٹ کیاکہ کانجھاوالا میں ہماری بہن کے ساتھ جو ہوا وہ انتہائی شرمناک ہے۔ مجھے امید ہے کہ مجرموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ سے بات کی ہے۔ ان سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ مجرموں کے خلاف آئی پی سی کی سخت ترین دفعات لگائی جائیں۔ مجرموں کے اعلیٰ سیاسی روابط ہو سکتے ہیں لیکن کسی قسم کی نرمی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے سخت کارروائی کا یقین دلایا۔واضح رہے کہ اتوار کو کانجھا والا میں ایک کار نے لڑکی کی اسکوٹی کو ٹکر ماری اور لڑکی کو سلطان پوری سے کنجھا والا گھسیٹ کر لے گئی۔ اس حادثے میں لڑکی کی موت ہو گئی۔ پولیس نے اس معاملے میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

Related Articles