کووڈ پر کانگریس کو مشورہ دینے پر تنازعہ کھڑا کرنا افسوسناک ہے: منڈاویہ

نئی دہلی، دسمبر۔مرکزی وزیر صحت و خاندانی فلاح و بہبود منسکھ منڈاویہ نے کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کے دوران کووڈ پروٹوکول پر عمل کرنے سے متعلق اپنے خط پر تنازعہ کھڑا کرنے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے بدھ کو کہا کہ ایسا کرنا ان کے سرکاری ڈیوٹی کی ادائیگی میں رکاوٹ ہے۔مسٹر منڈاویہ نے پارلیمنٹ کمپلیکس کی عمارت میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے راجستھان سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے تین ممبران پارلیمنٹ کے بھارت جوڑو یاترا میں شامل چارلوگوں کے کووڈ سے متاثر پائےجانے سے متعلق خط کا نوٹس لیتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو خط لکھ کر احتیاط کرنے کا مشورہ دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ سے خط موصول ہونے کے بعد ماہرین سے مشورہ کرنے کے بعد ہی مسٹر گاندھی کو خط لکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خط کے حوالے سے طرح طرح کے تبصرے کیے جا رہے ہیں جو کہ مناسب نہیں۔ اس پر تنازعہ کھڑا کرنا افسوسناک ہے اور ملک کے وزیر صحت کی حیثیت سے وہ اسے اپنے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ ملک کے پردھان سیوک (وزیر اعظم نریندر مودی) کی ٹیم کے ایک شائستہ رکن ہیں اور اپنا فرض نبھا رہے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ محض ایک فرد کی یہ حیثیت نہیں کہ وہ ملک میں کسی خاص خاندان کو کسی قسم کا مشورہ دے سکے۔مسٹر منڈاویہ نے ہر ایک سے ماسک پہننے اور کووڈ پروٹوکول پر عمل کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے چین میں ان دنوں تباہی پھیلانے والے کورونا کی نئے ویریئنٹ کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام تیاریاں کر رہی ہے۔ جائزہ اجلاس منعقد ہو رہے ہیں اور تمام متعلقہ افراد بیرون ملک کورونا کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

Related Articles