راجیہ سبھا دھنکڑ کی قیادت میں راجیہ سبھا ایک موثر پلیٹ فارم بنے گا: مودی

نئی دہلی، دسمبر ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو راجیہ سبھا کے نئے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں ایوان بالا کو اہل قیادت ملے گی اور یہ ایوان ملک کے مسائل کو پورا کرنے کا ایک موثر پلیٹ فارم بن جائے گا۔ مسٹر مودی نے راجیہ سبھا میں اپنےخیر مقدمی خطاب میں کہا کہ آج پارلیمنٹ کا یہ ایوان بالا ایک ایسے وقت میں آپ کا استقبال کر رہا ہے جب ملک دو اہم مواقع کا گواہ بن گیا ہے۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی دنیا نے G-20 گروپ کی میزبانی کی ذمہ داری ہندوستان کو سونپی ہے۔ نیز یہ وقت امرت کال کا آغاز ہے۔ یہ امرت کال نہ صرف ایک نئے ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کا دور ہوگا بلکہ ہندوستان اس دور میں دنیا کے مستقبل کی سمت طے کرنے میں بھی بہت اہم رول ادا کرے گا۔انہوں نے کہا میں آپ کو اس ہاوس کی طرف سے اور پورے ملک کی طرف سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ایک عام خاندان سے تعلق رکھتے ہوئے، آپ اس مقام پر پہنچے ہیں جہاں آپ نے جدوجہد کے درمیان ترقی کی ہے۔ جو کہ اپنے آپ میں لوگوں کے لیے ایک تحریک کا باعث ہے۔ مسٹر مودی نے کہا مسٹر دھنکڑ کے اندر کسان اور فوجی شامل ہیں۔ آپ جھنجھنو سے آئے ہیں، جھنجھنو ہیروز کی سرزمین ہے۔ شاید ہی کوئی ایسا خاندان ہو جس نے ملک کی خدمت میں قائدانہ کردار ادا نہ کیا ہو۔ اور یہ بھی سونے پر سہاگہ ہے کہ آپ خود بھی سینک اسکول کے طالب علم رہے ہیں۔ لہذا ایک کسان کے بیٹے اور سینک اسکول کے طالب علم کے طور پر، میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ ایک کسان اور سپاہی دونوں ہیں۔‘‘وزیراعظم نے کہا ’’ہماری جمہوریت، ہماری پارلیمنٹ اورہمارا پارلیمانی نظام بھی اس سفر میں ہندوستان میں بہت اہم کردار ادا کرے گا۔ اس اہم موڑ پر ایوان بالا کو آپ جیسی قابل اور موثر قیادت ملی ہے۔ آپ کی رہنمائی میں ہمارے تمام اراکین اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دیں گے، یہ ایوان ملک کی قراردادوں کی تکمیل کا ایک موثر پلیٹ فارم بن جائے گا۔‘‘مسٹر مودی نے کہا کہ اس ایوان بالا کے کندھوں پر جو ذمہ داری ہے اس کا تعلق ملک کے سب سے نچلے درجے پر کھڑے عام آدمی کے مفادات سے بھی ہے۔ اس دور میں ملک اپنی ذمہ داری کو سمجھ رہا ہے اور پوری ذمہ داری کے ساتھ اس پر عمل پیرا ہے۔وزیراعظم نے کہا ملک کا شاندار قبائلی ورثہ صدر دروپدی مرمو کی شکل میں ہماری رہنمائی کر رہا ہے۔ اس سے پہلے بھی مسٹر رام ناتھ کووند جی ایسے ہی محروم سماج سے نکل کر ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر پہنچے تھے۔ اور اب ایک کسان کے بیٹے کے طور پر آپ کروڑوں ہم وطنوں، گاؤں کے غریبوں اور کسانوں کی توانائی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔مسٹرمودی نے ’’نیتی اتی نائک ‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا “ جو ہمیں آگے لے جاتا ہے وہی ہیرو ہے‘‘۔ قائد ہی قیادت کی اصل تعریف ہے۔ یہ بات راجیہ سبھا کے تناظر میں زیادہ اہم ہو جاتی ہے، کیونکہ ایوان کی ذمہ داری ہے کہ وہ جمہوری فیصلوں کو زیادہ بہتر انداز میں آگے بڑھائے۔وزیراعظم نے کہا “راجیہ سبھا ملک کے عظیم جمہوری ورثے کی ضامن رہی ہے اور اس کی طاقت بھی رہی ہے۔ ہمارے پاس بہت سے وزیر اعظم رہے ہیں جنہوں نے کبھی نہ کبھی راجیہ سبھا کے ممبر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ کئی ممتاز لیڈروں کا پارلیمانی سفر راجیہ سبھا سے شروع ہوا۔ اس لیے ہم سب پر ایک مضبوط ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اس ایوان کے وقار کو برقرار رکھیں اور اس میں اضافہ کریں۔

 

Related Articles