جگدیشن اور سدرشن کے سامنے ٹک نہ سکا اروناچل

بنگلورو، نومبر۔ سلامی بلے باز این جگدیشن (277) اور سائی سدرشن (154) کی ریکارڈ توڑ اننگز کی بدولت تمل ناڈو نے پیر کو وجے ہزارے ٹرافی کے گروپ سی ون ڈے میچ میں اروناچل پردیش کو 435 رن سے شکست دی۔چناسوامی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں تمل ناڈو نے اروناچل پردیش کو 507 رن کا بڑا ہدف دیا جس کے جواب میں اروناچل پردیش کی ٹیم 71 رن پر آل آؤٹ ہوگئی۔جگدیشن نے 141 گیندوں پر 25 چوکوں اور 15 چھکوں کی مدد سے 277 رن بنائے جبکہ سدرشن نے 102 گیندوں پر 19 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 154 رن بنائے۔ دونوں نے پہلے وکٹ کے لیے 38.3 اوور میں 416 رن کی دھماکہ خیز شراکت داری کی۔ اس کے علاوہ بابا اپراجیت اور بابا اندراجیت نے تمل ناڈو کو لسٹ-اے کرکٹ کے سب سے بڑے ٹیم اسکور تک پہنچانے میں 31-31 رن کا تعاون دیا۔ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے اروناچل پردیش 506 رن کے دباؤ میں ڈھیر ہو گئی۔ کپتان کامشا یانگفو نے اپنی ٹیم کے لیے سب سے زیادہ 17 رن بنائے، جبکہ اروناچل پردیش کے آٹھ بلے باز دوہرے ہندسے تک پہنچنے میں بھی ناکام رہے۔تمل ناڈو کی جانب سے ایم سدھارتھ نے پانچ وکٹ حاصل کئے، جب کہ راگھوپتی سلمبرسن اور ایم محمد نے دو دو وکٹ حاصل کئے۔ روی شرینواسن سائی کشور نے ایک وکٹ حاصل کیا اور اروناچل پردیش کی پوری ٹیم 71 رن پر ڈھیر ہوگئی۔جگدیشن اور سدرشن کی جوڑی نے اس میچ میں لسٹ-اے کرکٹ کے کئی ریکارڈ بھی بنائے۔جگدیشن لسٹ-اے کرکٹ میں 77 گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کر کے لگاتار پانچ سنچریاں بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے۔ جگدیشن نے پچھلی چار اننگز میں 114 ناٹ آؤٹ، 107، 168 اور 128 رن بنائے تھے۔جگدیشن نے 277 رن کے ساتھ لسٹ-اے کرکٹ میں سب سے زیادہ انفرادی اسکور کا علی براؤن (268) کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔ براؤن نے یہ گول 2002 میں گلیمورگن کے خلاف سرے کے لیے کھیلتے ہوئے کیا۔جگدیشن اور سدرشن نے لسٹ-اے کرکٹ میں کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے زیادہ شراکت (416) کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔ تاہم اس دن کی توجہ کا مرکز جگدیشن ہی رہے۔ جگدیشن سے پہلے، دیو دت پڈیکل واحد ہندوستانی ہیں جنہوں نے لسٹ-اے کرکٹ میں لگاتار چار سنچریاں بنائی ہیں۔ اپنی پانچ سنچریوں کے ساتھ جگدیشن نے تاریخ کی کتابوں میں پڈیکل کے ساتھ ساتھ سری لنکا کے کمار سنگاکارا اور جنوبی افریقہ کے الویرو پیٹرسن کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔سنگاکارا 2015 میں ون ڈے ورلڈ کپ کے دوران یہ کارنامہ انجام دینے والے پہلے کھلاڑی تھے جبکہ پیٹرسن نے جنوبی افریقہ میں ہائی ویلڈ لائنز کی جانب سے کھیلتے ہوئے یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔

Related Articles