چْپ کرا دیا نا سب کو، کوہلی پر تنقید کرنیوالوں کو روی شاستری کا جواب

میلبورن،اکتوبر۔بھارتی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ روی شاستری نے بھارتی ٹیم کے بیٹر ویرات کوہلی کو ان کی کھوئی ہوئی فارم کے باعث تنقید کا نشانہ بنانے والوں کو کرارا جواب دیا ہے۔بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے روی شاستری کا کہنا تھا پاکستان کے خلاف ویرات کوہلی کی شاندار پرفارمنس میرے لیے کوئی سرپرائز نہیں تھا، میں ایسا ہونے کا انتظار کر رہا تھا کیونکہ کوہلی کو آسٹریلیا کی پچز سوٹ کرتی ہیں اور اسے یہاں فینز کے سامنے کھیلنے کا مزہ آتا ہے۔روی شاستری کا مزید کہنا تھا کہ ویرات کوہلی کا پاکستان کے خلاف ریکارڈ بہت ہی شاندار ہے اور اس میچ میں جب صورتحال بہت ہی مشکل تھی تو کوہلی نے مرد بحران کا کردار ادا کیا اور میلہ لوٹ لیا۔سابق بھارتی ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کوہلی کی پرفارمنس کے بعد میں بہت زیادہ جذباتی ہو گیا تھا کیونکہ میں نے دیکھا ہے کہ کوہلی گزشتہ کئی برسوں سے جس صورتحال سے گزرا ہے، ہمیں موجودہ صورتحال کا بھی پتہ ہے، کیا میرے پاس اس سے کہنے کے لیے کچھ تھا، نہیں میرے پاس الفاظ نہیں تھے۔ان کا کہنا تھا ہماری قوم کی یادداشت بہت کم ہے، ’ٹوپی ماسٹر آف دی ورلڈ‘، ہم پلٹتے ہیں اور دو منٹ میں ہی تبدیل ہو جاتے ہیں، کوہلی جانتا ہے کہ میں کیا سوچتا ہوں اور میں جانتا ہوں کہ کوہلی کیا سوچتا ہے۔سابق بھارتی کرکٹر نے 1985 کی ورلڈ چیمپئن شپ آف کرکٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس ٹورنامنٹ میں بھی ہمارا پہلا میچ پاکستان کے ساتھ میلبرن میں تھا اور وہ ہم جیت گئے تھے، پھر ٹورنامنٹ کے فائنل میں بھی ہمارا مقابلہ پاکستان کے ساتھ ہوا اور وہ بھی ہم جیت گئے،اس بار بھی اگر بھارت اور پاکستان فائنل کھیلتے ہیں تو کیا یہ اچھا نہیں ہو گا۔روی شاستری کا کہنا تھا کہ میں جب سے کرکٹ کھیل رہا ہوں اور جب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان میچز دیکھ رہا ہوں تو جو دو چھکے کوہلی نے حارث کو مارے تھے وہ کسی بھی بھارتی بیٹر کی جانب سے عظیم ترین شاٹس تھے، ان چھکوں سے صرف ایک گیم کا مقابلہ کر سکتے ہیں جو ٹنڈولکر نے 2003 میں شعیب اختر کو چھکے مارے تھے، اس میچ میں سچن ٹنڈولکر نے وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر کے خلاف کوالٹی شارٹس کھیلے تھے، دونوں مچز بہترین فاسٹ بولنگ کے خلاف شاندار بیٹنگ کی عمدہ مثالیں ہیں۔سابق بھارتی ہیڈ کوچ کا کہنا تھا جب ویرات کوہلی آئی پی ایل میں مسلسل ناکام ہو رہا تھا تو میں نے کہا تھا کہ اسے ایک ماہ کے لیے کرکٹ سے وقفہ لینا چاہیے اس لیے تاکہ وہ اس دوران اپنے اوپر توجہ مرکوز رکھے اور پرسکون ہو جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ہاردک پانڈیا نے بھی پاکستان کے خلاف شاندار بیٹنگ کی کیونکہ جب آپ گراؤنڈ میں ہوتے ہیں تو آپ کا واحد ساتھی اسٹرائیکر اینڈ پر کھڑا بیٹر ہوتا ہے۔روی شاستری کا کہنا تھا پاکستان کے خلاف شاندار پرفارمنس دیکر کوہلی نے سب کو چپ کرا دیا ہے۔

Related Articles