سعودی عرب میں زمین کو صحرا بننے سے روکنے کے لیے 12 ملین درختوں کی شجرکاری

الریاض،اکتوبر۔سعودی عرب کی حکومت ملک میں شجرکاری کے دائرے کو وسیع کرنے کے ایک منصوبے پر عمل پیرا ہے تاکہ ملک میں صحرا کو کم سے کم کرتے ہوئے زمین کو زرخیز درختوں سے بھرپور بنایا جا سکے۔سعودی عرب میں صحرا بندی کا مقابلہ کرنے کے لیے قومی مرکز نے رینج لینڈز کے مربوط انتظام اور پائیدار ترقی کے لیے ایک پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ 100 حوضوں اور باغات میں 12 ملین سے زیادہ درختوں اور جنگلی جھاڑیوں کی شجرکاری شروع کی گئی ہے۔اس ضمن میں 2030 تک سعودی علاقوں میں دو لاکھ 25 ہزار ہزار ہیکٹر سے زیادہ چراگاہوں کی بحالی کے ذریعے میدانوں اور باغات کی ترقی کا ہدف حاصل کرنا ہے۔ یہ نیشنل پاسچر سٹریٹیجی انیشیٹو کا نفاذ مملکت ویڑن 2030 کے حصول کے لیے نیشنل ٹرانسفارمیشن پروگرام کے اقدامات میں سے ایک ہے۔
نقشہ کی تیاری:وسیع میدانوں اور باغات کی ترقی اور بحالی کے اقدام کے ذریعیمرکز کا مقصد متعدد منصوبوں کو نافذ کرنا ہے، جن میں ان کی اہمیت اور ان کے تحفظ کی ضرورت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا، تحفظ اور نگرانی فراہم کرنا، پودے لگانے کے لیے نقشے تیار کرنے کے لیے ڈیٹا اکٹھا کرنا اور فیلڈ اسٹڈیز شامل ہیں۔مقامی جنگلی درختوں اور جھاڑیوں کی مختلف اقسام، بشمول ببول، سدر، اور الرمث اور دوسرے پودوں کے بیج فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ کمیونٹی کی شراکت کو فروغ دے کر ملک میں صحرا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔یہ پروجیکٹ نجی شعبے اور مختلف انجمنوں کے تعاون سے ہو رہا ہے۔ اس سے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ہدف بنائے گئے علاقوں کو ترقی دے کر شہد کی مکھیاں پالنے والوں کی ایسوسی ایشن شہد کی مکھیوں کی چراگاہ کے طور پر متعدد مقامات کو بھی اس مقصد کے لیے استعمال کرے گی۔

Related Articles