پی ایف آئی کے خلاف پابندی ملک کے مفاد میں حکومت کا مستحسن قدم : نقوی

نئی دہلی، سمتبر۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے مرکزی حکومت کی طرف سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اور دیگر کئی تنظیموںپر پانچ برس کی پابندی عاید کئے جانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے آج کہا کہ ملک کے مفاد کے خلاف اور قومی ہم آہنگی کے تانے بانے کو بگاڑنے کی سازش کرنے والوں کے خلاف سرکار کا یہ کارگر اور اہم قدم ہے۔ مسٹر نقوی نے یہاں جاری کردہ ایک بیان میں الزام لگایا کہ ملک مخالف کچھ تنظیمیں بعض انتہاپسند تنظیموں کا آلہ کار بن کر ملک کے مفادات کے خلاف مسلسل سازش کر رہی تھیں، ملک کی سلامتی اور قومی ہم آہنگی کے تانے بانے کو محفوظ رکھنے لئے ایسی تنظیموں کے خلاف کارگر کارروائی ناگزیر ہوگئی تھی۔سابق مرکزی وزیر نے بعض سیاسی پارٹیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کچھ سیاسی پارٹیاں اور حکومت سےوابستہ افراد ایسی تنظیموں کی پشت پناہی کر رہے تھے اور انہیں تحفظ بھی فراہم کر رہےتھے اور آج جب حکومت نے ایسی تنظیموں کے خلاف کارروائی کی ہے تو ایسے ہی لوگ ان کے ساتھ کھڑے نظر آئیں گے جو کبھی ملک کی سیکورٹی پر سوال کرتے ہیں ،کبھی سرجیکل اسٹرائک پر سوال کھڑے کرتے ہیں اور کبھی دہشت گردوں کے مارے جانے پر ہنگامہ آرائی کرتے ہیں۔ایسے لوگ نہ تو ملک کے وفادار ہیں اور نہ ہی مذہب کے تئیں ایماندار ہیں ، جو انتہائی افسوسناک بات ہے۔مسٹر نقوی نے کہا کہ ملک کے 135 کروڑ لوگوں کے مفادات اور ان کے تحفظ کے لئے حکومت نے ٹھوس کارروائی کی ہے، جو قابل خیرمقدم قدم ہے ۔خیال رہے کہ پی ایف آئی سے وابستہ افراد کے خلاف قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے حالیہ چھاپوں اور گرفتاریوں کے بعد مرکزی حکومت نے پی ایف آئی اور آل انڈیا امام کونسل سمیت کئی تنظیموں پر پانچ برس کے لئے پابندی نافذکردی ہے۔

Related Articles