پاکستان کے خلاف سات میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز سخت امتحان ہوگا: معین

کراچی، ستمبر۔معین علی پاکستان کے خلاف منگل سے شروع ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کپتان جوس بٹلر کی جگہ لیں گے۔ ساتھ ہی معین علی نے کہا ہے کہ سات میچوں پر مشتمل یہ ٹیم کے لئے ایک سخت امتحان ہو گا کیونکہ ٹیم آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری کر رہی ہے۔ معین نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں کھیلنے کے لیے آنا، جہاں ان کے دادا انگلینڈ جانے سے پہلے رہتے تھے، ‘سب سے خاص’ احساس تھا۔ معین نے ڈیلی میل کے حوالے سے بتایا کہ ‘یقیناً یہ دورہ کرکٹ کے لیے اہم ہے اور یہ ہمارے لیے بطور ٹیم اہم ہے۔’ ٹیم کے لیے اگلے ماہ آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل سات ٹی ٹوئنٹی میچز ہوں گے۔ ایک سخت امتحان۔” معین نے کہا کہ گزشتہ سال متحدہ عرب امارات میں آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ سے ہارنا شرمناک تھا۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ‘ہارنے کے بعد ٹیم میں کافی تبدیلیاں کی گئیں اور آسٹریلیائی میتھیو موٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ تھے۔’ گزشتہ سال ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد ہماری ٹیم میں کچھ تبدیلیاں ہوئی ہیں اور آئن مورگن کی ریٹائرمنٹ اور جونی بیرسٹو کے زخمی ہونے کے بعد میرے کندھوں پر کچھ اضافی ذمہ داریاں بھی آ گئی ہیں۔ انگلینڈ کی ٹیم 2005 کے بعد پہلی بار پاکستان آئی ہے۔ تب میں 18 سال کا تھا۔ میں اب 35 سال کا ہوں اور مجھے یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ میں ایک طویل عرصے سے اس سفر کا انتظار کر رہا ہوں۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا، "جب میرے دادا شفاعت دوسری جنگ عظیم کے بعد پاکستان سے انگلینڈ آئے تھے، تو انہوں نے بھی سوچا ہو گا کہ ان کا پوتا اپنے ورثے کے ملک واپس آئے گا اور ایک پیشہ ور کھلاڑی کے طور پر ملک کی نمائندگی کرے گا۔ ایک کرکٹر کے طور پر، میں نے بہت کچھ کیا ہے۔ آسٹریلیا سے جنوبی افریقہ اور کیریبین تک کئی غیر ملکی دورے کرنے کا اعزاز حاصل ہوا، لیکن پاکستان کا یہ دورہ سب سے خاص ہو سکتا ہے۔

Related Articles