راہل گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے دوران ماہی گیروں سے ملے
الاپوزا، ستمبر۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے 12ویں دن کا آغاز پیر کو یہاں ماہی گیر برادری کی میٹنگ کے ساتھ ہوا۔کیرالہ کے وایناڈ سے ایم پی گاندھی نے الاپوزا کے وڈکل ساحل پر ماہی گیروں سے ملاقات کی اور انہیں درپیش مختلف چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا، ان چیلنجز میں ایندھن کی بڑھتی قیمتیں، مچھلیوں کے ذخیرے میں کمی، سماجی بہبود اور پنشن کی کمی، سبسڈی کے مسائل، ناکافی تعلیمی مواقع اور ماحولیاتی تباہی کے معاملے شامل ہیں۔آج بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت کے ساتھ پنناپارہ سے شروع ہونے والی پد یاترا صبح 11 بجے چیریا کالوور پر رکے گی اور شام 5 بجے دوبارہ چیرتھلا پہنچے گی۔بیروزگاری پر نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے اتوار کو کہا، نوکریوں کی کمی اور نوکریوں کے تحفظ اور دیگر مسائل پربات ہونی چاہیے۔ بھارت جوڑو یاترا ہمارے نوجوانوں کو وہ پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔انہوں نے یہ بھی ٹویٹ کیا، "ہم آہنگی کے بغیر کوئی ترقی نہیں ہے۔ ترقی کے بغیر روزگار نہیں ہے۔ نوکریوں کے بغیر کوئی مستقبل نہیں۔ بھارت جوڑو یاترا بے روزگاری کی بیڑیوں کو توڑنے کے لئے مایوسی کی آواز کومتحد ہو کر بلند کرنا ہے۔انہوں نے کٹناڈ کے کسانوں سے بھی بات چیت کی، جسے کیرالہ کا چاول کا پیالہ کہا جاتا ہے۔ کسانوں نے انہیں ریاست کے ضلع الاپوزہ کے بیک واٹر کے مرکز میں واقع کٹناڈ میں اپنے مسائل سے آگاہ کرایا۔ بعد میں وایناڈ کے ایم پی نے ریت کان کنی کے خلاف احتجاج میں ایک مقامی کمیٹی کے نمائندوں سے ملاقات کی اور نمائندوں نے مسٹر گاندھی کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔یکم اکتوبر کو کرناٹک میں داخل ہونے سے پہلے یہ یاترا کیرالہ میں 19 دنوں میں 450 کلومیٹر سے زیادہ ریاست کے سات اضلاع کا احاطہ کرے گی۔ آل انڈیا پدیاترا 3750 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی اور 150 دنوں میں 12 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے گزرے گی۔