سب کے سر پر چھت فراہم کرنی ہے: کھٹر

چنڈی گڑھ، ستمبر۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد ریاست کے غریب ترین غریبوں کے سر پر چھت فراہم کرنا ہے۔وزیر اعلیٰ یہاں ریاست میں نافذ مرکزی اسکیموں کے جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے پردھان منتری آواس یوجنا اربن اینڈ رورل، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا اربن اینڈ رورل، پردھان منتری جیون جیوتی یوجنا، اٹل پنشن یوجنا، کسان کریڈٹ کارڈ اسکیم، پردھان منتری سوانیدھی یوجنا، ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر یوجنا، پردھان منتری گتی شکتی اسکیم، نیو نیشنل ایجوکیشن پالیسی، ایک ضلع ایک پروڈکٹ اسکیم وغیرہ کے علاوہ امرت سروور اسکیم کا بھی جائزہ لیا اور ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔پردھان منتری آواس یوجنا کے بارے میں تفصیلی معلومات لینے کے بعد چیف منسٹر نے عہدیداروں سے کہا کہ جن لوگوں کے پاس نہ مکان ہے اور نہ ہی زمین، ایسے لوگوں کو چھت فراہم کرنے میں ترجیح دی جائے۔ مجھے ان غریبوں کی فکر ہے، ان تمام کو گھر دینے کا منصوبہ بنائیں اور پیسے کی وجہ سے کام نہیں رکنا چاہئے۔انہوں نے افسران کو اس کام میں رفتار بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ماہانہ ٹارگٹ مقرر کریں اور مذکورہ اسکیم کے تحت سو فیصد سروے کا کام بھی جلد از جلد مکمل کیا جائے۔پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں کو جوڑنے والی تمام سڑکوں کو مکمل کیا جائے اور مرکزی حکومت کی طرف سے دیئے گئے ہدف کو وقت پر پورا کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے پردھان منتری جیون جیوتی یوجنا کے تحت ایک طریقہ کار بنانے کی ہدایت دی تاکہ ہر اہل شخص کو اس کا فائدہ مل سکے۔اس دوران وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ ہریانہ کی ڈی بی ٹی اسکیم پورے ملک میں سرفہرست ہے۔ اس میں 150 اسکیموں کو ڈی بی ٹی اور آدھار سے منسلک کیا گیا ہے۔ ان اسکیموں میں ریاست کی 94 اسکیمیں اور مرکزی حکومت کی 56 اسکیمیں شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے پردھان منتری گتی شکتی یوجنا کے تحت کئے جا رہے کاموں میں تیزی لانے کی بھی ہدایت دی۔اس موقع پر چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری ڈی ایس ڈھیسی، پرنسپل سکریٹری وی اوماشنکر، فائنانس کمشنر وی ایس کنڈو، ایڈیشنل چیف سکریٹری، فینانس اینڈ پلاننگ ڈپارٹمنٹ انوراگ رستوگی، ایڈیشنل چیف سکریٹری صنعت و تجارت آنند موہن شرن، چیف منسٹر کے ایڈیشنل پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر امت اگروال ، پرنسپل او ایس ڈی نیرج دفتوار سمیت دیگر سینئر افسران موجود تھے۔

Related Articles