انگلینڈ اور ویلز میں تنخواہ کے تنازع پر بیرسٹرز نے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کردی

لندن /لوٹن ،ستمبر ۔ انگلستان اور ویلز میں بیرسٹر اپریل میں شروع ہونے والی تنخواہوں پر صنعتی کارروائی میں اضافے کے لیے غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کر رہے ہیں، اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ کریمنل بار ایسوسی ایشن (سی بی اے) کے واک آؤٹ سے موجودہ عدالتی تاخیر مزید خراب ہونے کا امکان ہے کیوں کہ ہزاروں مقدمات پہلے ہی ٹرائل کے منتظر ہیں، کریمنل بار ایسوسی ایشن (سی بی اے) ان مدعا علیہان کی نمائندگی کے لیے قانونی امداد کی فیسوں میں 25فیصد اضافہ چاہتا ہے بصورت دیگر وکلاء کسی کم اضافہ کو قبول نہیں کریں گے وزیر انصاف سارہ ڈائنس نے اس اضافے کے مطالبے کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے لیکن کرسٹی بریملو جو کریمنل بار ایسوسی ایشن (سی بی اے) کی سربراہ ہیں، کا کہنا ہے کہ یہ فوجداری انصاف کے نظام کو مکمل طور پر تباہ ہونے سے روکنے کی ایک کوشش ہے۔ فوجداری بیرسٹرز مکمل ہڑتال پر جانے کے حق میں ہیں۔ بیرسٹرز کی ہڑتال باضابطہ طور پر پیر کو شروع کی گئی ہے لیکن کریمنل بار ایسوسی ایشن (سی بی اے) کے اراکین جون کے آخر سے وقفے وقفے سے واک آؤٹ کر رہے ہیں ،بیرسٹرز ہڑتال کی حمایت میں ریلیوں کا ایک سلسلہ منعقد کریں گے، لندن میں سپریم کورٹ کے باہر ، کارڈف، مانچسٹر، برمنگھم، برسٹل اور لیڈز میں عدالتی عمارتوں میں وکلا ہوں گے، خیال رہے کہ کم از کم 7000فوجداری مقدمات کراؤن کورٹ کے ججز کے پاس جاتے ہیں لہٰذا یہ دیکھنا صاف ہے کہ اگر بیرسٹر ہڑتال کرتے ہیں تو تاریخی طور پر بہت زیادہ پسماندگی اور کیسوں میں تاخیر بڑھے گی، ابھی ایک ہفتہ قبل اولڈ بیلی کے ایک جج نے خبردار کیا تھا کہ اگر ہڑتال کی وجہ سے وقت پر کیس شروع نہ ہوئے تو قتل کے سنگین مقدمات کو ایک سال کے لیے ملتوی کرنا پڑ سکتا ہے۔ وزراء کا کہنا ہے کہ ہڑتال غیر ذمہ دارانہ ہے لیکن بیرسٹرز کا کہنا ہے کہ وہ انصاف کی صحت کے بارے میں واقعی فکر مند ہیں۔ حکومت نے ستمبر کے آخر سے 15 فیصد اضافے کی پیشکش کی ہے جسے سی بی اے نے مسترد کر دیا، اس کا کہنا ہے کہ فوجداری انصاف کا نظام برسوں سے کم فنڈنگ کی وجہ سے چل رہا ہے، کچھ جونیئر بیرسٹرز کی کم از کم اجرت فی گھنٹہ سے کم ہے اور پچھلے پانچ سال میں ایک چوتھائی سے زیادہ نے پیشہ چھوڑ دیا ہے۔

Related Articles