اکسائز سوالات پر ‘سخت ایمانداری، ‘برادری ‘ کے نام پر ‘دھوکہ دہی نہیں چلے گی: بی جے پی

نئی دہلی، اگست۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج پھر دہلی کی حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے لیڈروں اروند کیجریوال اور منیش سیسودیا کو اکسائز پالیسی سے متعلق تکنیکی سوالات کے مناسب جواب دینے کا چیلنج دیا ہے کیونکہ ایکسائز کے سوالات کے جواب میں ‘سخت ایمانداری’ اور ‘برادری’ کے نام پر مکاری نہیں چلنے والی ہے۔بی جے پی کے ترجمان سدھانشو ترویدی اور بیرونی دہلی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ دہلی کی اکسائز پالیسی سے متعلق تکنیکی نہیں بلکہ سیاسی سوالات پوچھ رہے ہیں اور ایکسائز کے ان تکنیکی سوالات کے جوابات ایکسائز پر ہونا چاہئے نہ کہ ‘سخت ایمانداری’ اور ‘برادری‘ پر۔ انہوں نے دہلی حکومت کی ایکسائز پالیسی کی کچھ دفعات کا حوالہ دیا، جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ شراب تیار کرنے والے، ہول سیل ڈسٹری بیوٹرز اور ریٹیل ڈسٹری بیوٹرز کو بالواسطہ یا بلاواسطہ کسی بھی طرح سے منسلک نہیں کرنا چاہیے، ورنہ اجارہ داری کا خطرہ ہوگا۔ لیکن حقیقت کچھ اور ہے۔ ایسی بہت سی مثالیں ہیں جن میں پروڈیوسر اور ڈسٹری بیوٹر ایک ہی ہیں۔ انڈو اسپرٹ نامی کمپنی کو پروڈکشن کا لائسنس ملا، اسے زون 04، اور 22 میں تقسیم کرنے کا لائسنس بھی دیا گیا۔مسٹر ترویدی نے کہا کہ یہ بی جے پی کا الزام نہیں ہے، بلکہ محکمہ آبکاری نے دہلی حکومت سے یہ کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 25 اکتوبر 2021 کو محکمہ ایکسائز نے خط لکھ کر جواب طلب کیا تھا لیکن اس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ کیجریوال حکومت نے ایکسائز پالیسی کو براہ راست تباہ کردیا ہے۔ عوام میں جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دستاویزات کے مطابق پروڈیوسر وہ ہے جو ہول سیل ڈسٹری بیوٹر ہے اور وہ ریٹیل ڈسٹری بیوٹر بھی ہے اور وہی ہے جس نے بے شرمی سے اس ‘سخت ایمانداری’ کا جھوٹ پھیلایا ہے۔

Related Articles