بی جے پی لیڈر شانتا کمار کی طبیعت بگڑ گئی

شملہ اگست ۔ ہماچل پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلی شانتا کمار کی طبیعت جمعرات کی شام بگڑ گئی جس کے بعد انہیں وویکانند میڈیکل اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ہسپتال کے ڈاکٹروں نے انہیں آبزرویشن پر رکھا ہوا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سابق وزیر اعلی شانتا کمار کو کھانسی، نزلہ اور بخار کی شکایت تھی جس کی وجہ سے انہیں سانس لینے میں تکلیف ہو رہی تھی۔ ایسی حالت میں انہیں ویویکانند میڈیکل اسپتال میں جانچ کے لیے داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں وہ ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ان کی صحت میں بہتری آرہی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ کورونا کے دوران مسٹر شانتا کمار کووڈ-19 سے متاثر ہوئے تھے۔ فی الحال مسٹر شانتا کمار وویکانند میڈیکل ہسپتال میں داخل ہیں اور ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہیں۔ مسٹر شانتا کمار 1977 میں ہماچل پردیش کے پہلے غیر کانگریسی وزیر اعلیٰ بنے۔ اس کے بعد 1982 میں وہ دوبارہ اسمبلی میں آئے اور اپوزیشن کے رکن رہے۔ وہ حکومت ہند میں وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ اسی وقت شری شانتا کمار 1985 میں ریاستی اسمبلی انتخابات ہار گئے تھے۔ 1986 سے 1990 تک وہ ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر بنے۔ فروری 1990 میں وہ پالم پور اور سلہ کے حلقوں سے جیت گئے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما منتخب ہوئے۔ وہ دوبارہ وزیر اعلیٰ بن گئے۔ 1993 میں، انہوں نے سلہ اسمبلی حلقہ سے انتخاب لڑا، لیکن انہیں شکست ہوئی۔ وہ مرکز میں اٹل بہاری واجپائی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت میں بھی وزیر تھے۔ اس وقت وہ بی جے پی کے سرگرم رہنما ہیں۔

 

Related Articles