شمال مشرق میں عسکریت پسندی اور تشدد میں 89 فیصد کمی: شاہ

ایٹا نگر، مئی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو کہا کہ مرکز میں نریندر مودی کی قیادت میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) حکومت کے قیام کے بعد گزشتہ آٹھ سالوں میں 89 فیصد گراوٹ آئی ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں میں عسکریت پسندی اور تشدد کے واقعات میں کمی آئی ہے۔امت شاہ جو اروناچل پردیش کے دو روزہ دورے پر ہیں، اپنے دورے کے آخری دن، اتوار کو نمسائی میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا’’شمال مشرق محفوظ ہے۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کی شرح میں 89 فیصد کمی آئی ہے۔ یہ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے لیے ایک کامیابی ہے۔ 2014 سے پہلے پورا شمال مشرق تنازعات اور عسکریت پسندی کے لیے جانا جاتا تھا۔’’وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ناگا امن مذاکرات جاری ہیں، بوڈو لینڈ کا مسئلہ حل ہو گیا ہے اور تریپورہ کے تمام باغی گروپوں کے ساتھ ساتھ آسام میں کاربی گروپوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ پچھلے تین سالوں کے دوران، شمال مشرق کے مختلف انتہا پسند گروپوں کے 9,600 کیڈر ہتھیاروں کے ساتھ ہتھیار ڈال کر سماج کے مرکزی دھارے میں شامل ہو گئے ہیں۔’’شمال مشرق عسکریت پسندی، دہشت گردی، فائرنگ، بم دھماکوں اور اموات کی وجہ سے خبروں میں رہتا تھا۔ آج پورا ملک شمال مشرق کو اس کی سیاحت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اس کے منفرد ثقافتی تنوع وغیرہ کی وجہ سے جانتا ہے۔ اس موقع پر امت شاہ نے اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو، مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو اور دیگر کے ساتھ مل کر 1180 کروڑ روپے کے 50 سے زیادہ پروجیکٹوں/ اسکیموں کا افتتاح کیا۔ انہوں نے 436 کروڑ روپے کے 22 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا اور 350 کروڑ روپے کے مزید 25 منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔مرکزی وزیر داخلہ نے 244 کروڑ روپے کی لاگت سے فائدہ اٹھانے والے پر مبنی چار مختلف اسکیمیں شروع کیں، جن سے کل 33,466 خاندانوں اور 800 سیلف ہیلپ گروپس(ایس ایچ جی)/غیر سرکاری تنظیموں(این جی او)کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے بہت سی اسکیمیں لوگوں کی زندگیوں میں ‘’اجالا‘لانے میں یقینی طور پر مدد کریں گی۔ امت شاہ نے کہا کہ اروناچل پردیش (جو اپنا گولڈن جوبلی سال منا رہا ہے) نے پچھلے آٹھ سالوں میں کافی ترقی دیکھی ہے۔ اس دوران انہوں نے کانگریس اور مسٹر راہل گاندھی پر طنز کیا۔کانگریس پر طنز کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، دوست، اپوزیشن خاص طور پر کانگریس کے لیڈر سوال کرتے تھے کہ مودی حکومت نے کیا ترقی کی ہے۔انہوں نے کہا’’چشمہ بدلو، تو معلوم ہوگاکہ آٹھ سال میںکیا ہوا،مسٹر راہل گاندھی، اپنی آنکھیں کھولیں اور اپنا اطالوی چشمہ پھینک دیں اور ہندوستانی پہنیں، پھر آپ دیکھیں گے کہ مسٹر مودی نے اروناچل اور شمال مشرق میں کیا ترقی کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان آٹھ سالوں کے دوران مسٹر پیما کھانڈو اور مسٹر نریندر مودی کی ڈبل انجن والی حکومت نے سیاحت کو فروغ دینے، امن و امان کو بہتر بنانے اور اروناچل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے بہت کچھ کیا ہے، جو کانگریس کی حکومتیں 50 سالوں میں ایسا نہ کرسکی۔انہوں نے کہا، ’’مودی جی کے لیے، ملک اروناچل پردیش سے شروع ہوتا ہے اور ترقی کا آغاز اگتےسورج کی دھرتی سے ہونا چاہیے۔‘‘اس دوران شاہ نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی(آر آر یو) اور ریاستی حکومت کے درمیان مفاہمت کی یادداشت کے تبادلے کا بھی شاہد بنے۔ انہوں نے پاسی گھاٹ پرآر آر یو کے ٹرانزٹ کمپلیکس کا ڈجیٹل طور پر افتتاح بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر آر یو ملک کے دفاعی شعبے کے لیے تکنیکی ماہرین پیدا کرنے کے علاوہ فوجی اور نیم فوجی دستوں کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت فراہم کرے گا اور اروناچل کے نوجوانوں کے لیے ملک کے دیگر حصوں میں خدمات انجام دینے کے دروازے کھولے گا۔مرکزی وزیر داخلہ نے ہفتہ کو پرشورام کنڈ کے مقدس مقام کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ مشرقی اروناچل میں سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی بے پناہ صلاحیت ہے اور اگلے 5-10 سالوں میں پرشورام کنڈ ایک بڑا ٹورسٹ اسپاٹ بن جائے گا، جس سے اس شعبے کو بڑا فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایٹا نگر ہوائی اڈے کی جلد تکمیل کے ساتھ، وہ دن دور نہیں جب لوگ ٹرین سےپرشورام کنڈ پہنچیں گے۔

Related Articles