کیا جرمنی امریکی ساخت کے ایف 35 جنگی طیارے خرید رہا ہے؟

برلن،مارچ۔جرمنی اپنی فضائیہ کو امریکی ساخت کے ایف 35 اسٹیلتھ جنگی طیاروں سے لیس کرنے کے ایک منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ برلن نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ یوکرین پر روسی حملے کے تناظر میں وہ دفاع پر مزید سرمایہ کاری کرے گا۔پیر 14 مارچ کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جرمنی نے اپنی فضائیہ کے لیے امریکی ساخت کے جدید ترین جنگی طیارے ایف 35 کو خریدنے کا اصولی طور پرفیصلہ کر لیا ہے تاکہ وہ پرانے ساخت کے ٹورنیڈو جنگی جہازوں کی جگہ ان جدید طیاروں کو اپنے بیڑے میں شامل کر سکے۔ ایف 35 جنگی طیارے لاک ہیڈ مارٹن کمپنی تیار کرتی ہے۔ابھی حکومت کی جانب سے باضابطہ طور پر اس فیصلے کی تصدیق نہیں کی گئی ہے، تاہم جرمن چانسلر اولاف شولس نے گزشتہ ماہ ہی دفاعی اخراجات میں بڑے پیمانے پر اضافے کے اعلان کیا تھا اور اس کے بعد اس فیصلے سے متعلق یہ خبریں سامنے آئی ہیں۔یوکرین کے تنازعے اور روسی حملے کے تناظر میں برلن کو اپنی خارجہ اور دفاعی پالیسیوں کا از سر نو جائزہ لینے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔تقریبا ًچالیس برس قبل ٹورنیڈو جنگی جہازوں کو جرمن فضائی بیڑے میں شامل کیا گیا تھا جو اب کافی پرانے ہو چکے ہیں اور اب برلن کی کوشش یہ ہے کہ اب انہیں لاک ہیڈ مارٹن کے جدید ایف 35 طیاروں سے تبدیل کر دیا جائے۔جرمن چانسلر اولاف شولس نے حال ہی میں کہا تھا نیٹو کے تحت اس نے دفاع پر اپنی جی ڈی پی کا دو فیصد تک خرچ کرنے کا عہد کیا تھا تاہم یوکرین پر روس کے حملے کی روشنی میں، اب اس میں دو فیصد سے زیادہ سرمایہ کاری کی جائے گی۔ایف 35 کو دنیا کا جدید ترین جنگی طیارہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کی منفرد شکل اور باڈی کی باہری کوٹنگ ایسی ہے کہ دشمن کے ریڈار کے لیے اس جیٹ طیارے کا پتہ لگانا بہت مشکل ہے۔فی الوقت کسی بھی تنازعے کی صورت میں جرمن ساخت کے جیٹ طیارے ٹورنیڈو ہی ان امریکی ایٹمی بموں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو جرمنی میں محفوظ ہیں۔ گرچہ جرمن فضائیہ 1980 کی دہائی سے لے کر اب تک ان طیاروں کا استعمال کرتی رہی ہے، تاہم منصوبے کے تحت اب انہیں 2025 اور 2030 کے درمیان مرحلہ وار طریقے سے ختم کیا جانا ہے۔فوجی اخراجات میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے جرمن چانسلر شولس نے حال ہی میں کہا تھا کہ جرمن فوج کو سرمایہ کاری اور اسلحہ سازی کے منصوبوں کے لیے 100 بلین یورو فراہم کیے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق فی الوقت جرمنی تقریبا ً35 امریکی ساخت کے ایف 35 جنگی طیارے خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے۔لیکن ایف 35 طیاروں کے خریدنے سے جرمنی اور فرانس کے درمیان ایک مسئلہ یہ بھی پیدا ہوگاکہ آخر پھر اس مشترکہ کوشش کا کیا ہو گا، جس میں دونوں نے مشترکہ طور پر ایک یورپی جنگی طیارہ بنانے کا معاہدہ کیا ہے اور اس سے مشترکہ منصوبے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

Related Articles