یوپی:ساتویں مرحلے میں 5بجے تک54.18فیصدی ووٹنگ

لکھنؤ:مارچ۔ اترپردیش اسمبلی انتخابات میں ساتویں و آخری مرحلے کے تحت 9اضلاع کی54سیٹوں پر جاری ووٹنگ میں دوپہر 5 بجے تک54.18فیصدی رائے دہندگان نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔الیکشن کمیشن سے موصول اطلاع کے مطابق شام 5بجے تک سب سے زیادہ ضلع چندولی میں59.54فیصدی رائے دہندگان نے اپنی حق رائے دیہی کا استعمال کیا ہے۔وہیں 52.31فیصدی ووٹنگ کے ساتھ اعظم گڑھ سب سے نچلے پائیدان پر ہے۔ دیگر اضلاع میں ضلع بھدوہی میں 54.31فیصدی،غازی پور میں52.73،جونپور میں53.61فیصدی،مئو میں55.01فیصدی،مرزاپور میں54.95فیصدی،سونبھدر میں56.86فیصدی اور وارانسی میں 52.95فیصدیرائے دہندگان نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔ضلع جونپور سے موصول اطلاع کے مطابق سماج وادی پارٹی(ایس پی) نے پولنگ بوتھ پر جنتا دل (یو) کے امیدوار دھننجے سنگھ کے ذریعہ رائے دہندگان کو دھمکانے کی الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے۔وہیں ضلع چندولی سے موصول اطلاع کے مطابق ضلع کے سید راجا اسمبلی حلقے کے نیشنل انٹر کالج میں بنائے گئے پولنگ سنٹر پر اچانک شہد کی مکھیوں نے حملہ کردیا۔جس کی وجہ سے وہاں بھگدڑ مچ گئی۔ اور رائے دہندگان سمیت انتخابی نگراں افسر اور بی ایل او کو وہاں سے بھاگنا پڑا۔ جس کی وجہ سے تقریبا ایک گھنٹے پولنگ متاثر رہی۔الیکشن کمیشن کے مطابق چھٹے مرحلے کے تحت 57اسمبلی سیٹوں پر پرامن طریقے سے ووٹنگ جاری ہے کہیں سے بھی کسی قسم کے ناخشگوار واقعات کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔پرامن و غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ووٹروں میں ووٹنگ کے لئے کا جوش دیکھا جارہی ہے۔ کووڈ پروٹوکول کے تحت ووٹروں کو صرف ماسک پہن کر پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے کی اجازت تھی۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشن پر سینیٹائزر اور تھرمل اسکیننگ سمیت دیگر انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔اس مرحلے میں 2.05کروڑ رائے دہندگان بشمول 1.09کرو ڑمرد،96.04لاکھ خواتین اور 1014تیسری جن کے ووٹر حق رائے دہی کے مجاز ہیں۔یہ لوگ 613امیدواروں کے قستم کا فیصلہ کریں گے۔انتخابی اصلاح پر نظر رکھنے والے تحقیقی ادارے اے ڈی آر کی رپورٹ کے مطابق اس مرحلے کے کل امیدواروں میں سے 170 کے خلاف مقدمے درج ہیں جن میں سے 131امیدواروں کے سنگین دفعات میں مقدمات عدالتوں میں زیر غور ہیں۔سال 2017کے انتخابات میں بی جےپی اور اس کی اتحادی پارٹیوں نے 54میں سے 36سیٹوں پر جیت درج کیا تھا جبکہ سماج وادی پارٹی کو 11اور بی ایس پی کو 6سیٹیں ملی تھیں۔اس مرحلے میں یوگی حکومت کے جن وزراء کا وقار داؤ پر ہے ان میں وزیر ٹرانسپورٹ انل راج بھر شیو پور(محفوظ) اسمبلی حلقے سے انتخابی میدان میں ہیں۔ جبکہ مملکتی وزیر(آزادانہ چارج) رویندر جیسوال وارانسی شمال، وزیر سیاحت نیل کانت تیواری وارانسی جنوب اور وزیر توانائی رما شنکر سنگھ پٹیل مڑہان سیٹ سے قسمت آزمارہے ہیں۔ جبکہ سابق وزیر و الیکشن سے پہلے بی جے پی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہوئے دارا سنگھ چوہان بھی انتخابی میدان میں ہیں۔چوہان ضلع مئو کی گھوسی سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔دیگر معروف چہروں میں بی جےپی کے مرحوم لیڈر کرشنانند رائے کی موجودہ ایم ایل اے بیوی الکا رائے ضلع غازی پور کے محمد آباد سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ایس بی ایس پی کے اروند راج بھر شیو پور سیٹ سے وزیر ٹرانسپورٹ انل راج بھر کو چیلنجز پیش کررہے ہیں۔سابق بی جے پی ایم پی کرشن پرتاپ سنگھ ضلع جونپور کی ملہنی سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں یہاں ان کا مقابلہ ایس پی کے لکی یادو و جنتا دل یونائیٹیڈ کے مافیا ڈان باہوبلی دھننجے سنگھ سے ہے۔مئو سیٹ پر باہو بلی مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری ایس بی ایس پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑرہے ہیں جبکہ ضلع جونپور کے شاہ گنج سیٹ پر موجودہ ایم ایل اے شیلندر یادو للئی کو ایس پی نے انتخابی میدان میں اتارا ہے۔جبکہ سابق بی ایس پی کےموجودہ ایم ایل اے شاہ عالم عرف گڈو جمالی اعظم گڑھ کی مبارک پور سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔

Related Articles