روسی بمباری کے دوران یوکرین کا دارالحکومت خطرے کے سائرن سے گونج اٹھا

کیف،فروری۔روسی بمباری کے دوران جمعہ کی شام یوکرین کے دارالحکومت کیف میں سائرن بج اٹھے۔ دوسری طرف یوکرین کے دارالحکومت کو پانچ دھماکوں سے ہلا کر رکھ دیا گیا جو کیف کے میئر کے مطابق شہر کے شمال میں ایک پاور پلانٹ کے قریب سنائی دیے۔کیف وٹالی کلِٹسکو نے کہا کہ دھماکوں کا وقت تین سے پانچ منٹ کے قریب تھا۔ انہوں نے کہا کہ روسی افواج کے قریب آتے ہی شہر میں پلوں کی سکیورٹی سخت کردی گئی، جبکہ مرکزی داخلی راستوں پر اور اسٹریٹجک مقامات کے قریب چوکیاں قائم کی گئی تھیں۔اس سے چند گھنٹے قبل برطانوی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ روسی فوج چرنئی شہر پر قبضے میں ناکامی کے بعد ایک نئے محور سے یوکرین کے دارالحکومت کیف کی طرف پیش قدمی کی کوشش کر رہی ہے۔وزارت نے ٹویٹر پر کہا کہ روسی افواج اب بھی کیف کے شہر کے مرکز سے 50 کلومیٹر سے زیادہ کے فاصلے پر ہیں۔ یوکرین کے دارالحکومت کے شمالی مضافاتی علاقوں میں جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ایک دوسری پیش رفت میں انٹرفیکس خبر رساں ایجنسی نے روسی وزارت دفاع کے حوالے سے جمعہ کو کہا کہ روسی افواج نے شمال مشرقی یوکرین میں سومی اور کونوٹوپ شہروں کو الگ تھلگ کر دیا ہے۔جمعہ کے روز ایک سینیر امریکی دفاعی اہلکار نے کہا کہ روس کو یوکرین کے خلاف اپنی جنگ میں توقع سے زیادہ مضبوط مزاحمت کا سامنا ہے جس میں دارالحکومت کیف کی طرف پیش قدمی بھی شامل ہے۔ایسا لگتا ہے کہ اس نے جارحیت میں کچھ رفتار کھو دی ہے۔ہمارے جائزے کے مطابق ہم دیکھتے ہیں کہ یوکرینیوں کی طرف سے روسیوں کی توقع سے زیادہ مضبوط مزاحمت ہے۔ یہ کہ یوکرینی فوج کیکمانڈ اینڈ کنٹرول کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔سپوتنک خبر رساں ایجنسی نے جمعے کے روز اطلاع دی ہے کہ روسی وزارت دفاع نے یوکرین کو مغرب کی طرف سے فراہم کیے گئے ہتھیاروں کی ایک بڑی مقدار ضبط کر لی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ روسی وزارت دفاع نے کہا کہ فوج نے یوکرین کے فوجی انفراسٹرکچر کی 211 فوجی تنصیبات کو تباہ کر دیا ہے۔ یوکرائن میں تباہ ہونے والی فوجی تنصیبات میں 17 کمانڈ اور مواصلاتی مراکز، 19 S-300 اور Osa سسٹم اور 39 راڈار شامل ہیں۔

 

Related Articles