اے ایم سی جانوروں کے ذبح پر کارروائی کرے: ہائی کورٹ
اگرتلہ، فروری۔تریپورہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو اگرتلہ میونسپل کارپوریشن (اے ایم سی) کوحکم دیا کہ کھلے میں جانوروں کو ذبح کرنے اور مذبح خانوں کے باہر گوشت فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے اور جانوروں کے ذبیحہ کے دوران پیدا ہونے والے فضلہ کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لئے ایک منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی۔عدالت نے غیر قانونی طریقے سے گوشت کی فروخت اور خنزیر، مرغیوں اور بکروں کوکھلے عام ذبح کرنے پر پابندی لگانے کے مطالبہ کے تعلق سے دائر مفاد عامی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔ عدالت نے ریاستی حکومت کے محکمہ خزانہ کوسرگرمیوں کے انعقاد کے ساتھ ساتھ مذبح خانے کی تعمیر کے لیے جلد از جلد تمام ضروری مالی مدد فراہم کرنے کی بھی ہدایت دی۔چیف جسٹس اندرجیت مہنتی اور جسٹس ایس۔ جی چٹوپادھیائے کی بنچ نے اے ایم سی سے کہا کہ وہ ان دوکانوں پر پابندی لگائے جوبغیر ویلڈ لائسنس یااجازت کے جانوروں کو ذبح کر رہے ہیں اورگوشت فروخت کر رہے ہیں۔اس کے ساتھ ہی عدالت نے گوشت فروخت کرنے والی غیر قانونی دکانوں پر چھاپا مارنے کا بھی مشورہ دیا۔عدالت نے کہا، "ہم صحت کے حکام کے ساتھ اے ایم سی کوتمام اسپتالوں/یا نرسنگ ہومز کا دورہ کرنے کی ہدایت دیتے ہیں، تاکہ اسپتالوں سے پیدا ہونے والی آلودگی سے متعلق مواد کو ٹھکانے لگانے کا طریقہ معلوم کیا جا سکے۔