ملائم کنبے نے سیفئی میں ووٹ ڈالا، اکھلیش نے بی جے پی کو نشانہ بنایا

اٹاوہ:فروری۔جس نظم ونسق کا حوالہ دے کر بی جے پی ہر ریلی میں سماج وادی پارٹی(ایس پی) کو ہدف تنقید بناتی ہے اس پر ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے پلٹ وار کیا اور سوال اٹھاتے ہوئے آگرہ میں اغوا اور پولیس اہلکار کے کیچڑے سے برآمد ہونے والی لاش کا ذکر کیا۔ہفتہ کو لکھیم پور واقعہ کو جلیا نوالہ باغ قتل عام سے تشبیہ دینے کے بعد اتوار کو ایک بار پھر اکھلیش نے اپنے آبائی گاؤں سیفئی میں ووٹ ڈالنے کے بعد اس مسئلے کو اٹھا اور کہا’ریلیوںمیں جس نظم ونسق کو سنا جاتا ہے اس کے ماسوا ریاست میں کہیں بھی نظم ونسق دکھائی دنہیں دیا۔ایس پی سربراہ نے کہا اگر سماج وادی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو لکھیم پور تشدد کے خاطیوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔اکھلیش نے کہا اگر بابا وزیر اعلی کے اقتدار میں نظم ونسق اتنا ہی بہتر ہے تو پھر جب آگرہ کے کاروباری کے بیٹے کو اغوا کیا گیا تو پھر انتظامیہ دودنوں تک بے خبر کیوں رہا۔اسے بھی نظر انداز کیجئے۔ریاست میں تو پولیس اہلکار کا قتل ہورہا ہے۔یوگی اس خاتون کانسٹبیل کی لاش کے بارے میں کیا کہیں گے جو کیچڑ سے برآمد کی گئی ہے؟ہاتھرس کا کیا ہوا؟سابق وزیر اعلی کی بیوی ڈمپل یادو نے بھی بی جے پی کے غلط بیانیہ کی تنقید کرتے ہوئے کہا’ بی جے پی جو بھی کچھ کررہی ہے اس میں نیا کچھ بھی نہیں ہے۔وہ صرف غلط بیانی سے کام لے رہی ہے۔جو وہ کررہی ہے ہم نے اسے سال 2017سےپہلے کردکھایا تھا۔آج پانچ سال بعد بھی ووٹراسے دیکھ سکتے ہیں۔وکاس دوبے اور پولیس کی قتل کی سازش کا کیا ہوا؟ایس پی سربراہ نے یوگی ۔مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جھوٹ کی جس بنیاد پر بی جے پی اقتدار کی عمارت تعمیر کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔وہ عوامی اشتعال کی وجہ سے کبھی بھی پورا نہیں ہوسکتا۔اکھلیش نے کہا کہ اگر اتنی بڑی ترقی کی تھی تو وزیر اعلی گورکھپور میں پہلے سے موجود ہیلتھ انفراسٹرکچر کی توسیع کیوں نہیں کرسکے ۔انہوں نے صرف پروجکٹوں کا اعلان اور سنگ بنیاد رکھنے کا کام کیا ہے۔جو صرف اور صرف دکھاوا ہے۔اس سے قبل ملائم کنبے نے اپنے آبائی گاؤں سیفئی میں اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

Related Articles