میانمار کا یونین ڈے، پریڈ میں فوجی جنتا کی قومی یکجہی کی اپیل
ینگون،فروری۔میانمار کی فوجی حکومت کے سربراہ جنرل مِن آؤنگ ہلینگ نے ملک کے یونین ڈے کے موقع پر دارالحکومت میں ایک فوجی پریڈ میں قومی یکجہتی کی اپیل کی ہے۔75 برس قبل آج ہی کے دن (یونین ڈے) میانمار میں وہ تاریخی معاہدہ ہوا تھا، جس کے تحت ایک یونین تخلیق پائی تھی، تاہم یہ معاہدہ بھی ریاست اور مختلف اقلیتوں کے درمیان کشیدگی کا مکمل خاتمہ نہیں کر پایا۔ یونین ڈے کے موقع پر دارالحکومت نیپیٹوو میں بڑی فوجی پریڈ کی گئی۔ عسکری طاقت کی نمائش کی اس بڑی تقریب سے خطاب میں فوجی حکومت کے سربراہ جنرل مِن آؤنگ ہلینگ نے کہا کہ ملک کو یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔ اس موقع پر ملک کے مختلف خطوں کی نمائندگی کے لیے رنگ برنگے فلوٹس بھی چلائے گئے۔ گزشتہ برس میانمار کی فوج نے آنگ سان سوچی کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس کے بعد ملک میں جمہوریت پسندوں نے بڑے مظاہرے شروع کر دیے تھے، تاہم فوج نے مظاہرین کے خلاف شدید کریک ڈاؤن کر کے انہیں کچل دیا۔میانمار میں حکمران فوجی کونسل کے سربراہ جنرل ہلینگ نے اپنے خطاب میں 1947 میں پانگلونگ نامی یونین معاہدے پر نسلی اقلیتوں کے اتفاق کی تعریف کی۔ اس معاہدے کے تحت برطانوی راج کے خاتمے پر مختلف نسلی گروہوں کے درمیان اتحاد پیدا کیا گیا تھا۔تاہم ملک میں مختلف نسلی گروہوں کی جانب سے حقوق اور آزادی کی تحریک جاری ہے اور یہی وجہ ہے کہ میانمار ان نسلی اقلیتوں کے ساتھ مسلسل کشیدگی ہی میں رہا ہے۔گزشتہ برس فوج کی جانب سے اقتدار پر قبضے اور پھر جمہوریت پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن نے فوجی حکومت مخالف گروہوں کو پہلے سے فوج سے متصادم نسلی گروہوں کے ساتھ ملا دیا ہے اور اب بعض مقامات پر یہ مل کر فوج کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں۔یہ بات اہم ہے کہ جمہوریت پسندوں کی جانب سے ابتدا میں پرامن مظاہرے شروع ہوئے تھے، تاہم فوجی کریک ڈاؤن کے بعد فوج کے خلاف مسلح مزاحمت کا آغاز ہو گیا تھا۔یونین ڈے کے موقع پر میانمار کی فوجی حکومت نے ملکی مختلف جیلوں میں قید آٹھ سو سے زائد افراد کو عام معافی دے کر رہا کرنے کا اعلان بھی کیا۔ سرکاری میڈیا کے مطابق ملک کے 75 ویں یونین ڈے کے موقع پر میانمار کی جنتا کے سربراہ جنرل مِن آؤنگ ہلینگ نے معافی کے احکامات جاری کیے، جس کے تحت 814 قیدیوں کی رہائی کا اعلان کیا گیا۔ گذشتہ برس بھی یونین ڈے کے موقع پر اتنے ہی قیدی رہا کیے گئے تھے۔