یوپی الیکشن: ریاست کے 20 لاکھ نوجوانوں کو روزگار دیا جائے گا: راہل-پرینکا

نئی دہلی، جنوری۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی ریاستی انچارج جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے ‘’بھرتی ودھان یووامنشور‘ جاری کرتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ اس میں ریاست کے نوجوانوں کو ترقی کے لیے جو بھی وعدے کئے گئے ہیںانہیں حرف بہ حرف پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں مسٹر گاندھی اور مسز واڈرا نے کہا کہ نوجوانوں اور خواتین کو نئی سمت اور نئے راستے پر لے جانے کے لیے اتر پردیش میں ہنر کو فروغ دیا جائے گا، اسکل سینٹرز کے کلسٹر قائم کیے جائیں گے اورنوجوانوں کو روزگار دے کران کی خواہشات کی تکمیل کی جائے گی۔ کانگریس لیڈروں نے کہا کہ روزگار نوجوانوں کا سب سے بڑا بحران ہے اور اتر پردیش کے نوجوانوں کو بھی اسی بحران کا سامنا ہے، اس لیے پارٹی نے ’بھرتی ودھان‘ کے نام سے اپنا منشور جاری کیا ہے، جس میں نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے قانون سازی کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ منشور کافی تحقیق کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ یہ محض کھوکھلا وعدہ نہیں ہے، بلکہ اس کے لیے ایک تعمیری پہل کی جائے گی، جس کے تحت ریاست کے 20 لاکھ نوجوانوں کو روزگار دیا جائے گا۔محترمہ واڈرا اور مسٹر گاندھی نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے اتر پردیش کے لیے جو ویژن تیار کیا ہے، وہ ریاست کی مجموعی ترقی کے لیے ایک اہم دستاویز ہے اور اس پر کام کرنے سے نہ صرف اتر پردیش کی ترقی کی جائے گی، بلکہ اس سے پورے ملک کی ترقی کی راہ بھی ہموار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اتر پردیش کی ترقی نہیں ہوگی، ملک کی ترقی کا راستہ آسان نہیں ہوسکتا، اس لیے پارٹی نے ریاست میں ایک نئی پہل کی ہے، جس کا فائدہ پورے ملک کو ہوگا۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 2014 میں ملک کی ترقی کے لیے جو ویژن دیا تھا وہ ناکام ہو گیا ہے۔ مودی حکومت ملک کی ترقی کا ہماری آبادی کو فائدہ دینے میں ناکام رہی ہے اور اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اس معاملے میں ان کے پاس کوئی ویژن نہیں تھا، لیکن کانگریس نے ایک نئے وژن کے ساتھ ملک کی ترقی کا راستہ ہموار کیا اور کئے گئے وعدے پورے کئے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کا ویژن ناکام ہو گیا ہے، اس لیے ملک کو ایک نئے نقطہ نظر کی ضرورت ہے اور کانگریس نے اس کا آغاز اس منشور کے ساتھ اتر پردیش سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھرتی کے قانون کا جو منشور جاری کیا گیا ہے وہ صرف کانگریس کا منشور نہیں ہے بلکہ اتر پردیش کے لاکھوں نوجوانوں کے خیالات پر مبنی منشور ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت میں اتر پردیش کے نوجوانوں کو بے روزگاری کے زبردست بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہر روز تقریباً 880 نوجوان بے روزگار ہو رہے ہیں اور اس طرح 16 لاکھ نوجوان اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے نوجوانوں کے لیے روزگار کی نئی سوچ کی ضرورت ہے اور جنرل سکریٹری انچارج پرینکا گاندھی واڈرا کی قیادت میں ریاستی کانگریس کے کارکنوں نے ایک نیا طریقہ کار تیار کیا ہے، جس سے نوجوانوں کو تقویت ملے گی۔ اتر پردیش کے نوجوان کامیاب اور ان کا مستقبل تابناک ہوگا۔محترمہ واڈرا نے کہا کہ انہوں نے نوجوانوں کے روزگار کے بحران کو حل کرنے کے لیے اس منشور میں ضلع سطح پر کام کیا ہے اور اسی کو منشور میں شامل کیا گیا ہے۔ ہر ضلع کے نوجوانوں سے بات کر کے معلوم ہوا ہے کہ بے روزگاری کے بحران سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے۔ عوام سے اس بارے میں بات چیت کی گئی ہے کہ کس طرح ان کے لیے 20 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔محترمہ واڈرا نے کہا کہ اس منشور کے ذریعے ان کا مقصد نوجوانوں کے شکستہ اعتماد اور بھروسے کو بحال کرنا ہے۔ نوجوانوں کی مستقبل کی منزل تک پہنچنے کے لیے ان میں مثبت سوچ پیدا کرنے کا پروگرام ہے اور ان کے خوابوں کو پروں دینے کا انتظام کیا گیا ہے۔ 20 لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کا بھی کہا گیا ہے جس میں آٹھ لاکھ سے زائد خواتین کو بھی شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتر پردیش کے کروڑوں نوجوانوں کے خدشات کی دستاویز ہے، جس کے ذریعے پرائمری سطح پر ڈیڑھ لاکھ اساتذہ کی بھرتی ، 38000 سیکنڈری سطح کے اساتذہ کی بحالی، 8000 اساتذہ کیسینئر سیکنڈری سطح پر تقرری کے ساتھ ہی 6000 ڈاکٹروں، ایک لاکھ پولیس اہلکاروں اور 47000 آنگن واڑی کارکنان بھرتی کیے جائیں گے۔اس میں 4000 اردو اساتذہ بھی بحال کیے جائیں گے۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ بحالی کے امتحانات کے لیے الگ سےانتظام کیا گیا ہے، جس کے تحت طلبہ کو کسی بھی مقابلے میں فیس ادا نہیں کرنی پڑے گی۔ اس کے لیے جاب کیلنڈر بنایا جائے گا جس میں امتحان کب ہوگا، رزلٹ کب آئے گا اور جوائننگ کب سے ہوگی اس کی مکمل تفصیلات بتائی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس میں اسکالرشپ، یونیورسٹیوں میں انتخابات، تعلیمی بجٹ میں اضافے کے ساتھ ساتھ طلباء کے مسائل کے حل کے لیے سنگل ونڈو کا انتظام کیا جائے گا۔

 

Related Articles