زہریلی شراب پینے سے مزید دو افراد ہلاک

تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل

شملہ، جنوری ۔ ہماچل پردیش کے ضلع منڈی میں جمعرات کی صبح زہریلی شراب پینے سے مزید دو افرادکی موت کے ساتھ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر سات ہو گئی ہے۔اس سے قبل کل پانچ افراد کی موت ہو گئی تھی۔پولیس نے ہلاک ہونے والے کی سُندر نگر سب ڈویژن کے چَیک کے باشندے مہر سنگھ اور تحصیل سندر نگر کے سیتا رام کھنیوڈ کے طور پر کی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ سیتا رام نے 17 جنوری کو شراب پی تھی۔ وہ مکینک کا کام کرتا تھا۔ پولیس نے شراب کی بوتل اور اس کے کمرے سے کولڈ ڈرنک کے ساتھ ملنے والی لاش کو قبضے میں لے لیا ہے۔ بھگت رام کی جمعرات کی صبح موت ہوگئی، وہ نیرچَیک میڈیکل کالج میں زیر علاج تھے۔ زہریلی شراب کے مزید دو معاملے سامنے آئے۔ دونوں کو نیرچَیک میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا ہے۔ نیرج کمار اور جیت رام کا صبح نیرچَیک میں زیر علاج کیا گیا۔اس کے علاوہ زہریلی شراب پینے کی وجہ سے گنپت کی حالت تشویشناک ہے۔ اسے آدھی رات کو آئی جی ایم سی شملہ ریفر کیا گیا۔ مزید تین افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ بدھ کے روز پانچ افراد کی موت ہوئی، اس طرح اب تک سات افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔پولیس نے کہا کہ آج محکمہ صحت کی ٹیم سلاپڈ، دھوال و کانگو پنچایت میں گھر گھر جائے گی۔ڈپٹی کمشنر منڈی ارندم چودھری نے تینوں پنچایتوں کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کے گھر میں شراب پڑی ہے تو اس کا استعمال نہ کریں۔ جن لوگوں نے 17 جنوری سے شراب نوشی کی ہے وہ خود علاج کے لیے آئیں۔اس کے ساتھ ہی پولیس انتظامیہ نے معاملے کی تفتیش کے لیے آئی جی مدھوسودن کی صدارت میں ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ جو بھی اس میں ملوث پایا گیا‘ اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

Related Articles