بی ایس پی اکثریت کے ساتھ دوبارہ یوپی میں حکومت سازی کرے گی:مایاوتی

لکھنؤ:جنوری۔بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اور سماج وادی پارٹی(ایس پی) پر ذات پات اور مجرمانہ افراد کو بڑھاوا دینے کا الزام لگاتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے دعوی کیا کہ پارٹی سال 2007 کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کو دوہرائے گی اور اکثریت کے ساتھ یوپی میں دوبارہ حکومت بنائے گی۔انتخابات کے دوران سرکاری مشنری کا غلط استعمال کرنے کے شبہ کا اظہار کرتے ہوئے مایاوتی نے الیکشن کمیشن سے سخت اقدامات کی اپیل کی اور کہا’الیکشن بہتر طریقے سے اسے وقت منعقد ہونگے جب الیکشن کمیشن کے قانون کا خوف ہو’۔سماج وادی پارٹی(ایس پی) کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ریاست میں ایک پارٹی ہے جو چھوٹی پارٹیوں سے اتحاد اور دوسری پارٹیوں سے نکالے گئے افراد کی مدد سے 403 سیٹوں میں سے 400سیٹیں جیتنے کا دعوی کررہی ہے’ 10مارچ کو ان کا خواب چکنا چور ہوجائے گا۔بی جے پی اور دوسری پارٹیوں کے حالا ت ایک جیسے ہیں‘۔مایاوتی نے دعوی کیا کہ سال 2007 کی طرح بی ایس پی اس بار بھی نمبر ایک رہے گی اور اکثریت کے ساتھ اپنی حکومت بنائے گی۔اور اس سے کوئی فرق پڑنے والا نہیں ہے کہ سروے میں ووٹنگ کے وقت بی ایس پی کو مقابلے سے باہر ہی بتایا جائے۔بی ایس پی سپریمونے کہا کہ الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے لئے سخت اقدام کرے کیونکہ گذشتہ کچھ سالوں میں الیکشن کے وقت ہرقسم کی گھپلے بازی کرنے اور اقتدار و مذہب کا انتخابی مفاد کے لئے نامناسب استعمال کرنے کے رواج میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔جس کا انتخابات پر غلط اثر پڑا ہے اور پورے ملک کو بھی اس سلسلے میں تشویش ہے۔

Related Articles