پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی برداشت نہیں، فوراً کارروائی ہو: سید محمد اشرف کچھوچھوی
آل انڈیا علما ومشائخ بورڈ کا کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سے گستاخ لڑکے کی گرفتاری کا مطالبہ
(نئی دہلی) آل انڈیا علماء و مشائخ بورڈ کے قومی صدر اور ورلڈ صوفی فورم کے چیئرمین حضرت سید محمد اشرف کچھوچھوی نے کل بنگلورو میں ایک نوجوان کے ذریعہ فیس بک پر پوسٹ شائع کر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بدسلوکی اورگستاخی کئے جانے پر سخت الفاظ میں کہا کہ اس طرح کی گھٹناؤں کو سرکار فوراً روکے اور قصوروار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
جیسے ہی کل شام بنگلور میں یہ خبر پھیلی کہ ایک ایم ایل اے کے بھتیجے نے ایسی پوسٹ کی ہے، مقامی لوگ وہاں جمع ہوگئے اور ایم ایل اے کے گھر کے باہر مظاہرہ کیا اور پھر پولیس سے لڑکے کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ اسی بیچ وہاں کچھ شرارتی لوگوں کے تشدد کئے جانے کی خبر بھی آئی ہے، بورڈ نے کڑا رخ اختیار کرتے ہوئے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سے لڑکے کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
حضرت نے کہا کہ اس قسم کا کام وہ لوگ کررہے ہیں جو ملک کو توڑنا چاہتے ہیں اور ملک میں نفرت پھیلانا چاہتے ہیں، سیکیورٹی ایجنسیاں اس پر کڑی نظر رکھیں اور ایسا کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے۔ یہاں نظریاتی دہشت گرد ہیں، جو بہت خطرناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو بھی قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج درج کرنا چاہئے کیونکہ تشدد رسول اکرم کی تربیت نہیں ہے، اور ایسا کرنے سے وہ قانون کی خلاف ورزی کرکے پیغمبر اسلام کی تربیت کو نظرانداز کررہے ہیں، جو گستاخی ہے لہٰذا اس کا خیال رکھیں کہ جمہوری انداز میں ہی اپنی بات رکھی جائے۔
پتھراؤ اور آتش زنی کی تربیت ہمیں اپنا مذہب نہیں دیتا اور جن کی شان و شوکت کے لئے سڑکوں پر آئے ہیں یہ ان کے دشمنوں کا عمل ہے اس بات کو سمجھنا ہوگا، حالانکہ کچھ خبریں ایسی بھی آرہی ہیں کہ کچھ شرپسند عناصرنے بھیڑ میں داخل ہوکر ایسا کام کیا کیا ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔
پیغمبر اسلام کی شان میں ذارا بھی گستاخی مسلمان برداشت نہیں کر سکتا، ایسا کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں اور ملک کے غدار نظریاتی دہشت گردی کے مرتکب ہیں۔