یوپی میں جدید ہوتی سہولیات کا عکاس ہے پورانچل ایکسپریس وے:مودی

سلطانپور:نومبر۔گذشتہ حکومتوں پر مشرقی اترپردیش کی ترقی کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ پوروانچل ایکسپریس وے اترپردیش میں جدید سہولیات کا عکاس ہے۔تقریبا 22ہزار کروڑ کے اخراجات سےتیار 341کلومیٹر لمبے پوروانچل ایکسپریس وے کا افتتاح کرنے کے بعد ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ تین سال پہلے جہاں صرف زمین تھی وہاں آج ا تنا جدید ایکسپریس وے گذررہا ہے۔یہ یوپی کے ترقی کا ایکسپریس وے ہے۔ نئے یوپی کی ترقی کا ایکسپریس وے ہے ۔ نئے یوپی کی تعمیر کا ایکسپریس وے ہے۔ یوپی کی مضبوط ہوتی معیشت کا ایکسپریس وے ہے۔ یوپی کی شان کا ثبوت ہے۔ اس کا افتتاح کرتے ہوئے وہ خود کو فخر محسوس کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے مکمل ترقی کے لئے علاقوں کا مساوی ترقی بھی بہت ضروری ہے۔ کچھ علاقے آگے چلے جائیں اور کچھ دہائیوں تک پیچھے چلے جائیں۔ یہ غیر مساوی ٹھیک نہیں ہے۔ ترقی کے امکانات ہونے کے باوجود نارتھ ایسٹ کو اتنا فائدہ نہیں ملا۔ یوپی کا چوطرفہ ترقی پر بھی گذشتہ حکومتوں نے دھیان نہیں دیا۔ ریاست کو مافیا اور غریب کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ خوشی ہے کہ آج یہی علاقہ ترقی کا نیا تاریخ لکھ رہا ہے۔ توانائی بخش وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ان کی ٹیم اور اترپردیش کے لوگوں کو پوروانچل ایکسپریس وے کے لئے مبارک باد کا مستحق ہیں۔مودی نے کہا کہ جن کسان بہنوں کی زمین اس میں لگی ہے جن مزدوروں کا پسینہ اس میں لگا ہے۔ جن انجینئروں کی صلاحیت لگی ہے۔ ان کا بھی شکریہ، جتنا ضروری ملک کا استحکام ہے اتنا ہی ضروری ملک کی سیکورٹی بھی ہے۔ایکسپریس وے ایمرجنسی کی حالت میں فضائیہ کی طاقت بن گیا ہے۔ یہاں اترنے والے ہمارے فائٹر پلین کی گرجنا ان لوگوں کے لئے ایک جواب ہونگے جنہوں نے ڈیفنس انفراسٹرکچر کو نظر انداز کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ مشرقی اترپردیش کی زرخیز زمین اور یہاں کے لوگوں کی محنت اور ہنر بے مثال ہے۔ وہ ایسا کتابی علم کی وجہ سے نہیں کہ رہے ہیں کہ بلکہ یہاں کا رکن پارلیمان کی حیچیت سے جو رشتہ ناتا بنا ہے اس پر بول رہے ہیں۔ اتنے بڑے علاقے کو گنگا اور دیگر ندیوں کا آشیرواد ملا ہے۔ سات آٹھ سال پہلے یہاں کے جو حالات تھے۔ ان کو دیکھ کر حیرانی ہوتی تھی۔محسوس ہوتا تھا کہ یوپی کو کچھ لوگ اس علاقے کو کس بات کی سزا دے رہے ہیں۔ 2014 میں حالانکہ یہاں کے لوگوں نے ملک کی خدمت کا موقع دیا ہے جس کے بعد یوپی کی ترقی کے سلسلے میں پردھان سیوک کے لیڈر باریکیوں میں جانا شروع کیا۔ غریبوں کو پکے گھر ملے۔ بیت الخلاء ملے تاکہ گھر کی خاتون کو باہر نہ جانا پڑے۔ ایسے کتنے ہی کام یہاں کئے جانے ضروری تھے۔انہوں نے کہا کہ بہت درد تھا کہ اس وقت جو حکومت تھی اس نے میرا ساتھ نہیں دیا بلکہ انہیں عوامی طور سے کھڑے ہونے میں ڈر لگتا تھا۔ میں ایم پی کے طور پر آتا تھا تو استقبال کرنے میں بھی انہیں شرم آتی تھی کیونکہ کام کا حساب دینے کے لئے کچھ نہیں تھا۔ یوگی سے پہلے حکومتوں نے یوپی کے ساتھ ناانصافی کی۔ اپنے کنبے کا ہی مفاد دیکھا۔ ایسا کرنے والوں کو یوپی کے لوگ ہمیشہ ہمیش کے لئے ترقی کے راستے سے ہٹا دیں گے اور سال2017 میں آپ نے تو یہ کر کے دکھایا ہے کہ سادہ اکثریت دے کر خدمت کا موقع دیا۔ آج یوپی میں ہورہے ترقیاتی کاموں کو دیکھ کرکہہ سکتے ہیں کہ یوپی میں تیز رفتار سے تبدیلی آرہی ہے۔مودی نے کہا کون بھول سکتا ہے کہ پہلے یوپی میں کتنی بجلی کٹوتی ہوتی تھی۔ یوپی میں نظم ونسق کی کیا حالت تھی۔ میڈیکل سہولیت کی کیا حالت تھی، یوپی میں حالات ایسے بنا دئیے گئے تھے۔ یوپی میں راہ نہیں بلکہ رہزنی ہوتی تھی۔ اب راہزنی کرنے والے جیل میں ہیں۔ گاؤں گاؤں نئی راہ بن رہی ہے۔ نئی سڑک بن رہی ہے۔ گذشتہ ساڑھے چار سالوں میں یوپی پورب ہو یا مغرب نئی سڑکوں سے جوڑاگیا ہے ہزاروں کتنی نئی سڑکیں بنائی گئی ہیں۔یوپی کے لوگ اور ریاستی حکومت کی سرگرم شراکت داری سے یوپی کے ترقی کا خواب پورا ہوتا دکھ رہا ہے۔ نئے میڈیکل کالج بن رہے ہیں۔ ایکسپریس وے بن رہے ہیں۔ جدید تعلیمی ادارے بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کشی نر میں حالہی میں ہوائی جہاز کا افتتاح کیا۔ آج پوروانچل ایکسپریس وے سونپنے کا موقع مل رہا ہے۔ جس کا فائدہ غریب اور مڈل کلاس کو ہوگا۔کسان کو مدد ملے گی کاروبار یوں کے لئے بھی سہولیت ہوگی۔ دلت،محروم،پسماندہ، مڈل کلاس کو فائدہ ہوگا۔ پوروانچل ایکسپریس سے تعمیر کے دوران بھی ہزاروں کو روزگار دیا اور آگے بھی لاکھوں نئے روزگار کا ذریعہ بنے گا۔

Related Articles