بی جے پی کا راہل گاندھی پر لکھیم پور کھیری تشدد پر غلط فہمی پھیلانے کا الزام
نئی دہلی،اکتوبر۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کہا ہے کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری میں تشدد پرغلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کا غیر ذمہ دارانہ رویہ تشدد کو بھڑکانے کا کام کررہا ہے۔بی جے پی ترجمان سمبت پاترا نے بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جب لکھیم پور کھیری تشدد کیس زیر تفتیش ہے ، مسٹر گاندھی ایسے بیانات نہ دیں جس سے تفتیش متاثر ہو۔ وہ لوگوں کو اکسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لکھیم پور میں جو کچھ ہوا وہ افسوسناک ہے۔ کسانوں اور انتظامیہ کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ہم نے اس کے بعد دیکھا ہے کہ خواہ یہ کسانوں کی تنظیم ہو ، خواہ انتظامیہ دونوں مل کر بات چیت کر رہے ہیں ۔ دونوں کے درمیان ہم آہنگی تھی۔ دونوں نے بات چیت کے بعد کچھ نتائج اخذ کئے۔ بنیادی طور پر جو نتیجہ اخذ کیا گیا وہ ایک غیر جانبدارانہ تفتیش کا تھا۔ اگر پوسٹ مارٹم پر اگر کسی سوال نہیں اٹھائے تو مسٹر گاندھی اس کا ماہر نہ ہونے کے باوجود بھی اس میں غلط فہمی پھیلا کر ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔بیجے پی ترجمان نے الزام لگایا کہ گاندھی خاندان کا کسانوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس خاندان کا تاجروں سے، ہندوستان کے کسی طبقہ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ گاندھی خاندان کا تعلق صرف اور صرف اپنے خاندان سے ہی لینا دینا ہے۔ لکھیم پور کھیری میں جو کچھ ہوا اسے ایک سیاسی موقع کے طور پر دیکھنا قابل مذمت ہے۔قابل ذکر ہے کہ آج کانگریس کے سابق صدر نے مرکز اور اترپردیش حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت ختم ہوچکی ہے۔ لکھیم پور میں کسانوں کو کچل دیا گیا ہے لیکن آج تک مرکزی وزیر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔