حکومت سنجیدگی سے مذاکرات کرے تو نرسوں کی ہڑتال واپس لی جاسکتی ہے، نرس یونین
لندن ،دسمبر۔ نرسوں کی نمائندگی کرنے والی یونین کی سربراہ نے کہا ہے کہ اگر حکومت سنجیدگی سے مذاکرات کرے تو نرسوں کی ہڑتال واپس لی جا سکتی ہے۔ رائل نرسنگ کالج کے جنرل سیکرٹری پیٹ کولن نے کہا کہ حکمت عملی میں فوری تبدیلی سے تمام لوگوں کو فائدہ ہوگا، انگلینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ میں نرسوں نے پندرہ اور بیس دسمبر کو ہڑتال کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ مزید مذاکرات کیلئے دروازے کھلے ہیں۔ رائل نرسنگ کالج کا مطالبہ ہے کہ نرسوں کی تنخواہوں میں افراط زر کی شرح سے پانچ فیصد زیادہ اضافہ کیا جائے۔ پیٹ کولن کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش پانچ مرتبہ مسترد کی جاچکی ہے۔ ٹرید یونین کے قوانین کے مطابق جان بچانے کیلئے دیکھ بھال ہڑتال کے دوران بھی جاری رہنی چاہئے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ تمام نرسوں سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایمرجنسی اور دیگر شعبوں، جن میں کینسر کا علاج شامل ہے، جزوی طورپر موجود رہیں گی۔ سکاٹ لینڈ کی حکومت نے نرسوں اور دیگر ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں میں کم وبیش دو ہزار دو سو پچاس پونڈ یعنی کم وبیش ساڑھے سات فیصد اضافہ کردیا ہے۔ یونینوں کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور پبلک سروس ورکرز یونین نے یونیسن نے سکاٹ لینڈ میں اپنے ارکان کو اس آفر سے مطلع کیا ہے۔ یونیسن کی جنرل سیکرٹری کرسٹینا مک انیا نے کہا ہے کہ اگر وزیر صحت اسٹیو بارکلے اس سال تنخواہوں میں اضافے کا وعدہ کرلیں تو کرسمس سے قبل ہڑتال کا اعلان واپس لیا جا سکتا ہے۔ محکمہ صحت اور سوشل کیئر کا کہنا ہے کہ حکومت نے این ایچ ایس کی تنخواہوں پر نظر ثانی کرنے والی انڈیپنڈنٹ کمیٹی کی تمام سفارشات تسلیم کرلی ہیں، جس کے معنی ہیں کہ نئی کوالیفائیڈ نرسوں کی تنخواہوں میں ساڑھے پانچ فیصد اور کم تنخواہوں والے عملے، جن میں پورتر اور کلینر شامل ہیں، کی تنخواہوں میں نو اعشاریہ تین فیصد اضافہ ہوجائے گا۔ وزرا نے آرسی این اور یونیسن سمیت تمام یونینوں کے ساتھ اس بات پر مثبت مذاکرات کئے ہیں کہ این ایچ ایس کو کس طرح کام کیلئے ایک بہتر جگہ بنایا جاسکتا ہے اور یہ بات واضح کردی ہے کہ مزید مذاکرات کیلئے دروازے کھلے ہیں۔