سماج وادی پارٹی کا آر ایس ایس سے پرانا رشتہ: الیاس اعظمی

نئی دہلی،دسمبر۔ پیپلس جسٹس پارٹی کے صدر اور سابق ممبر پارلیمنٹ الیاس اعظمی نے دعوی کیا کہ ملائم۔بھاگوت ملاقات سے یہ ثا بت ہوتاہے کہ ووٹوں کا رشتہ بہت پرانا ہے اور اترپردیش میں اجودھیا سمیت جتنے بھی بڑے واقعات ہوئے سب میں ملائم۔آر ایس ایس کی ملی بھگت شامل رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ لوک سبھا چناؤ2019 میں ووٹوں کی گنتی سے صرف ایک دن پہلے ملائم فیملی کو آمدنی سے زائد جائیداد معاملے میں کلین چٹ ملی تھی۔ اس کے عوض اکھلیش یادو نے پارٹی کے سارے ترجمانوں کو برخاست کردیا تاکہ کوئی ای وی ایم پر انگلی نہ اٹھاسکے۔مسٹر اعظمی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ عوام کے ایک بڑے طبقے کو یہ تو نظر آتاہے کہ فلاں فلاں پارٹیاں بی جے پی سے ساز باز رکھتی ہیں لیکن آر ایس ایس کے سب سے بڑے ایجنٹ کو وہ صرف بی جے پی ‘ہراؤ’ کے نعرے پر نظر انداز کرتے ہیں۔ وہ یہ بھی بھول جاتے ہیں کہ چودھری چرن سنگھ کے تشکیل کردہ‘ سماجی ایکتا‘کو اکھلیش کے ذریعہ ہی درہم برہم کرکے بی جے پی کو اتنی بڑی طاقت میں تبدیل کیا گیا۔انہوں نے جینت چودھری کو آگاہ کیا کہ مغربی یوپی میں سماج وادی کا کوئی ووٹ نہیں ہے اور مسلمان جب براہ راست چودھری چرن سنگھ کی بنائی ہوئی سماجی ایکتا کو پھر سے مضبوط کرنے کے لیے ووٹ دینے کے لیے تیار ہے تو تم اکھلیش سے کیوں سیٹیں مانگ رہے ہو جب کہ ووٹر براہ راست ووٹنگ کرنے پر آمادہ ہے۔ ایسی حالت میں فکر مند اکھلیش سے سمجھوتہ عقل سے پرے ہے۔اعظمی نے اتر پردیش کے عوام سے اپیل کی ہے کہ آئندہ اترپردیش کو مجبورحکومت کی ضرورت ہے، مضبوط حکومت کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ مضبوط سرکاریں صرف ظلم اور بدعنوانی کے لیے ضروری ہوتی ہیں۔ جب کہ مجبور سرکاریں عوام سے ڈر کر کام کرتی ہیں۔

Related Articles