گورنر اور وزیر اعلیٰ نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 152ویں یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا

لکھنؤ: اکتوبر. اتر پردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے آج یہاں لوک بھون میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے152ویں یوم پیدائش کے موقع پر منعقدہ پروگرام میں ان کی تصویر پر گل پوشی کرتے ہوئے جذباتی خراج عقیدت پیش کیا۔ پروگرام میں گورنر اوروزیر اعلیٰ نے قبل دہم اور بعد از دہم وظائف اسکیم کے تحت اہل رینیول کے 151215طلباء اور طالبات کے بینک اکاؤنٹ میں 177.35کروڑ روپیہ آن لائن منتقل کرتے ہوئے وظائف تقسیم امور کی شروعات کی۔انہوں نے 10طلباء طالبات کو وظائف کی سند بھی تقسیم کیں۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ آج بابائے قوم مہاتما گاندھی اور سابق وزیر اعظم آنجہانی جناب لال بہادر شاستری کا یوم پیدائش ہے۔ اس سال ملک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے۔ امرت مہوتسو کا یہ سال آزادی کی جدوجہد کی عظیم داستان ، عظیم انسانوں کی یادوں اور لوگوں کے شعور میں ان کی اصل یاددہانی سے جوڑنے کا ایک موقع ہے۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی کو آج بھی حق اور عدم تشدد کے اصولوں کے بانی مجاہد کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ ان کے خیالات نے نہ صرف دنیا بھر کے لوگوں کو متاثر کیا بلکہ ہمدردی ، رواداری اور امن کے وژن کے ساتھ ہندوستان اور دنیا کو تبدیل کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔گورنر نے کہا کہ یہ ریاستی حکومت کا عزم ہے کہ غریب کنبے کا کوئی بھی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہے ۔ اس کے لیے ہر سال غریب کنبوں کے تقریبا 51لاکھ طلباء و طالبات کووظائف اور فیس بھرپائی کی سہولت فراہم کرائی جاتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کی کامیاب قیادت میں وزیر اعظم کے فکر کے مطابق نئے بھارت کا نیا اترپردیش تیزی سے پیش قدمی کر رہا ہے۔ ریاستی حکومت ہر شعبے میں ریکارڈ قائم کررہی ہے۔وزیراعلیٰ نے پروگرام میں اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک کی آزادی کی تحریک کے دو عظیم مجاہدین اور آزادی کے بعد ملک کو ایک نئی سمت دینے والے دو عظیم شخصیتوں کی یوم پیدائش ہے۔ ایسے مبارک موقع پر درج فہرست ذات و قبائل ، دیگر پسماندہ طبقات ، اقلیتوں اور عمومی زمرہ کے اہل طلبہ میں وظائف کی تقسیم کے کام کی شروعات قابل تحسین ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی تحریک آزادی کے ایسے عظیم مجاہدتھے ، جنہوں نے عدم تشدد ، سچائی اور ہندوستان کی دوستی اور ہمدردی کے راستے پر چلتے ہوئے ملک کی آزادی کی تحریک کی قیادت کی۔ عام ہندوستانی ، انگریزوں کی غلامی کو تقدیر سمجھنے لگے تھے ۔ اس وقت عدم تشدد کے اس عظیم پرستار نے لوگوں میں ملک کی خود مختاری کے جذبے کو بیدار کرتے ہوئے ہندوستان اور حب الوطنی کی شمع روشن کی۔ گاندھی جی کی قیادت میں ملک کو انگریزوں سے آزادی ملی جس کے دور حکومت میں سورج غروب نہ ہونے کا عمومی عقیدہ تھا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 02اکتوبر2014کو سوچھ بھارت مہم کا آغاز کیا۔ گاندھی جی صفائی کو بہت اہم سمجھتے تھے۔ صفائی زندگی میں بڑا فرق ڈال سکتی ہے۔ سوچھ بھارت مشن نے نہ صرف عام ہندوستانیوں میں صفائی کے بارے میں آگاہی پیدا کی ، بلکہ صفائی کے تئیں وابستگی کا احساس بھی بیدار کیا۔ مشن کے ذریعے خواتین کے وقار کا مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں بھی کامیابی حاصل کی گئی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مہاتما گاندھی نے صفائی اور سودیشی کی بنیاد پر مختلف پروگرام شروع کئے۔ کورونا کے دوران روزگار متاثر ہوا۔ کثیر تعداد میں مہاجر مزدوروں کی واپسی ہوئی۔ ایسے وقت میں وزیر اعظم نے خودمختار ہندوستان کا منتر دیا۔ اس کی بنیاد روایتی صنعتوں ؍کاروباراور دیسی مصنوعات ہیں۔ موجودہ ریاستی حکومت نے روایتی انٹرپرائز اور دیسی مصنوعات کی حوصلہ افزائی کے لیے سال 2018 میںون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ اسکیم شروع کی ہے۔پردھان منتری مدرا یوجنا’ سمیت مختلف اسکیموں کے تعاون سے ،ایک ضلع ایک اشیا اسکیم کے تحت روایتی صنعتوں میں مہاجر مزدوروں کو روزگار ملا اور سودیشی کا ہدف پورا ہوا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مہاتما گاندھی کا فلسفہ کی اہمیت 100 سال پہلے بھی تھی اور آج بھی ہے۔ اس کے توسط سے کم سرمایہ میں زیادہ روزگار دیا جا سکتا ہے۔ موجودہ ریاستی حکومت نے روایتی دستکاری اور کاریگروں کی حوصلہ افزائی کے لیے ’وشوکرما شرم سمان یوجنا‘ شروع کی ہے۔ اس اسکیم کے توسط سے گاندھی جی کے ’گرام سوراج‘ کا تصور حقیقت بن رہا ہے۔ گاندھی جی کے افکار کی اہمیت، ہندوستان اور حب الوطنی کے تئیں ان کی محبت ہمیشہ ترغیب دیتی رہے گی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج ہندوستان کے سابق وزیر اعظم جناب لال بہادر شاستری کی بھی یوم پیدائش ہے۔ شاستری جی نے تحریک آزادی میں تعاون دینے کے ساتھ ہی آزادی کے بعد ملک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا۔ مہاتما گاندھی کے پیروکار اور عدم تشدد کے پرستار ہونے کے باوجود ، انہوں نے سال 1965 میں ملک پر پاکستان کے حملے کا مناسب جواب دیا۔ ہندوستان پر دنیا کے ممالک کے ذریعہ پابندی لگانے کے معاملے پر ، انہوں نے ملک کو اناج کے معاملے میں خودکفیل بنانے میں ’جئے جوان ، جئے کسان‘ کا نعرہ دے کر ہندوستانیوں کوراغب کیا۔پروگرام کے اختتام پر ، ایڈیشنل چیف سکریٹری ، پسماندہ طبقات بہبود اور سکریٹریٹ انتظامیہ جناب ہیمنت راؤ نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پرودھان پریشد کے چیرمین جناب کنور مانویندر سنگھ ، نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر دنیش شرما ، اقلیتی بہبود کے وزیر جناب نند گوپال گپتا نندی ،وزیر پسماندہ طبقہ بہبود جناب انیل راج بھر ، وزیر مملکت برائے اقلیتی بہبود جناب محسن رضا اور دیگر وزراء اور عوامی نمائندے ، چیف سکریٹری جناب آر کے تیواری ، پرنسپل سکریٹری وزیراعلیٰ اور اطلاعات جناب سنجے پرسادنیز حکومت – انتظامیہ کے سینئر افسران اور طلباء کی کثیر تعداد موجود تھی۔

Related Articles