مایاوتی نے بی جے پی کی ترقی اور فرقہ وارانہ ایجنڈے کی تنقید کی

لکھنؤ:ستمبر۔ اترپردیش میں بی جے پی حکومت کی ریاست کی ترقی سے متعلق دعوؤں کو جملہ قرار دیتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)سپریمو مایاوتی نے کہا کہ مذہبی جذبات سے کھلواڑ کرنے والی بی جے پی ہندو۔مسلم تنازع جیسے گھٹیا ایجنڈے پر واپس لوٹ آئی ہے۔محترمہ مایاوتی نے جمعرات کو کہا کہ ریزرو بینک کے تازہ اعداد اس بات کے گواہ ہیں کہ یوپی میں فی کس آمدنی میں صحیح طرح سے اضافہ نہیں ہوا ہے جو بی جے پی کے ترقی کے دعوی کی پول کھولتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب یہ پارٹی ہندو۔مسلم تنازع جیسے پرانے گھٹیا ایجنڈے پر واپس آگئی ہے لیکن اس بار لوگ ان کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے۔انہوں نے ٹوئٹ کیا’یوپی کے لوگوں کی فی کس آمدنی صحیح سے نہیں بڑھی ہے مطلب یہاں کے کروڑوں لوگوں کے غریب اور پچھڑے بنے رہنے سے متعلق ریزرو بینک کے تازہ اعداد اس عام خیال کی تصدیق کرتے ہیں کہ بی جے پی کے ترقی کے دعوے ہوا ہوائی و جملے بازی ہیں۔ یہاں ان کی ڈبل انجن کی حکومت میں بھی ایسا کیوں؟۔بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ’یوپی انتخاب سے قبل یہاں بی جے پی کے ترقی کے دعوؤں کے کھوکھلے ہونے کا پردہ فاش ہونے سے اب یہ پارٹی مذہبی جذبات سے کھلواڑ و ہندو۔مسلم تنازع وغیرہ کے پرانے گھٹیا ایجنڈے پر واپس آگئی ہے۔ لیکن لوگ پھر سے ان کے بہکاوے میں آنے والے نہیں ہیں۔ جو ان کے موجود موڈ سے واضح ہے۔

 

Related Articles